تل ابیب: ہزاروں اسرائیلیوں کی فلسطینی ریاست کے حق میں ریلی‘یہودیوں کے لئے مزید452 مکان تعمیر کرنے کی منظوری
مقبوضہ بیت المقدس(صباح نیوز، نیٹ نیوز)مقبوضہ بیت المقدس پر اسرئیلی قبضے کے پچاس سال مکمل ہونے پر اسرائیلی شہر تل ابیب میں ہزاروں لوگ فلسطین کے حق آزادی کے لئے سڑکوں پر آگئے۔امن ریلی میں شریک لوگوں نے امن کی علامت کے طور پر فلسطینی اور اسرائیلی جھنڈے ایک ساتھ اٹھا رکھے تھے۔ ریلی میں اسرائیل کے اپوزیشن لیڈر اور ارکان بھی شامل تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا فلسطین پر قبضہ غاصبانہ ہے۔ پچاس سال قبل 1967 میں اسرائیلی افواج نے مقبوضہ بیت المقدس پر قبضہ کر کے اسے اسرائیل کا دارالحکومت بنا دیا تھا۔ اس اقدام کو دنیا کی جانب سے ابھی تک تسلیم نہیں کیا گیا۔ ادھراسرائیلی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ صہیونی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس میں یہودیوںکیلئے مزید 452 مکانات کی تعمیر کی منظوری دی ہے۔ فلسطینی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطین میں یہودی توسیع پسندی میں سرگرم ڈونہ نامی ایک تعمیراتی فرم نے بیت المقدس میں تلہ الفرنسیہ کے مقام پر چوک میں سرنگ کی کھدائی اور گیلو کالونی میں 113 مکانات کی تعمیر کی مارکیٹنگ شروع کی ہے۔ منصوبے کے تحت گیلو کالونی میں دس دس منزلہ پانچ پلازے تعمیر کیے جائیں گے۔ تل ابیب میں ہزاروں اسرائیلیوں نے فلسطینی علاقوں پر قبضے کے خاتمے اور فلسطینی ریاست کے حق میں ریلی نکالی۔ اسرائیلی غیر سرکاری تنظیم کی جانب سے نکالی گئی ریلی میں اپوزیشن لیبر پارٹی کے رہنما سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی۔مظاہرین نے ’’دو ریاستیں ایک امید‘‘ کے بینرز اٹھا رکھے تھے اور وہ فلسطینی ریاست کے قیام کے حق میں نعرے لگا رہے تھے۔ این جی او کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے قبضے کو مسلسل بڑھاوا دیا جا رہا ہے اور تشدد اور نسل پرستی کو ہوا دی جا رہی ہے۔اسرائیل کی یہودی آبادی دنیا کو بتا دینا چاہتی ہے کہ وہ قبضے کے خلاف ہے اور دو ریاستی حل کی حمایت کرتی ہے۔ سال 2016 کے دوران اسرائیل میں بیرون ملک سے آکر آباد ہونے والے یہودیوں کی نسبت صہیونی ریاست سے نقل مکانی کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق گذشتہ برس 18ہزار یہودی اسرائیل چھوڑ کر دوسرے ملکوں کو چلے گئے۔ اسرائیلی حکومت کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل 1967 کی جنگ کے دوران بیت المقدس پر قبضے کے 50 سال پورے ہونے کا جشن سلور جوبلی کی شکل میں منا رہا ہے مگر زمینی حقیقت اس کے برعکس تھے۔ گذشتہ ایک برس کے دوران 18 ہزار یہودی اسرائیل چھوڑ کر دوسرے ملکوں میں جا بسے ہیں۔