چیف جسٹس ماڈل ٹاؤن میں ریاستی قتل عام کا نوٹس لیں: طاہر القادری
لاہور(خصوصی نامہ نگار)پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ چیف جسٹس آف سپریم کورٹ سے درخواست ہے کہ وہ ماڈل ٹائون میں ہونیوالے ریاستی قتل عام کا نوٹس لیں، پنجاب اور لاہور میں درجنوں، بیسیوں رائو انوار دندناتے پھرتے ہیں، نواز شریف میری نقل نہیں عقل اتاریں، ان کے اندر کوئی خوف ہے جو خالی کرسیاں بھی انہیں کام کرتی نظر آتی ہیں، میرا تجزیہ ہے اشرافیہ کو مارچ دیکھنا نصیب نہیں ہو گا، قومی قیادت سے بھرے ہمارے مال روڈ کے احتجاجی جلسہ کے سٹیج کو نظر لگ گئی۔ نظر اتارنے کی کوشش میں تھا کہ قصور کے واقعات اور نئے ایشوز نے جگہ لے لی، فیڈرل کونسل کے اجلاس نے متفقہ فیصلہ کیا ہے کہ احتجاج کیلئے کسی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں وہ حق محفوظ ہے، مال روڈ کو ایک سرے سے دوسرے سرے تک بھرنے کیلئے تیاری کیلئے 48 گھنٹوں سے زیادہ وقت کی ضرورت نہیں،احتجاج کو بے وقت کی راگنی نہیں بنانا چاہتے، آغاز کر دیا باقی فیصلے مشاورت اور حکمت کے ساتھ کریں گے۔فی الوقت حصول انصاف کیلئے قانونی چارہ جوئی کو سپیڈ اپ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔نواز،شہباز سمیت سانحہ ماڈل ٹائون کے 14بڑے ماسٹر مائنڈز کی طلبی کیلئے نئے بنچ کی تشکیل کیلئے تازہ درخواست دائر کی ہے ۔اے پی سی میں شامل جماعتوں کا آپس میں اختلاف رائے ہو سکتا ہے مگر سانحہ ماڈل ٹائون کے انصاف کیلئے سب ساتھ ہیں۔حصول انصاف کی جدوجہد کی اونر شپ تمام جماعتوں نے لی ہے ،آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان مشاورت سے ہی کریں گے ۔پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی چیخ و پکار بلا جواز نہیں ،انہیں بھی علم ہے کہ انکا قصہ تمام ہو رہا ہے اور انہیں جان لینا چاہیے کہ انکی خواہش پر کوئی دوست ڈرون حملے کرے یا بارڈر کے حالات خراب انہیں اس کا کوئی فائدہ نہیں پہنچنے گا۔انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس ثاقب نثار اچھے قانون دان اور اچھے جج ہیں،کروڑوں غریب اور کمزور انصاف کیلئے ان کی طرف دیکھ رہے ہیں،جب پارلیمنٹ مقننہ فیل ہو جائیں تو پھر کمزور عدلیہ کی طرف دیکھتے ہیں،طاقت ورتو سب کچھ چھین لیتا ہے اسے عدلیہ کی ضرورت نہیں ہوتی۔ مگر کمزور کا سہارا عدلیہ ہے ۔ماڈل ٹائون میں بھی ریاستی قتل عام ہوا،یہاں بیوائیں،یتیم بچے انصاف کیلئے چیف جسٹس سے درخواست گزار ہیں کہ انہیں انصاف دیا جائے،یہاں کا کوئی رائو انوار معطل ہوا نہ گرفتار ہوا نہ ہی ای سی ایل پر ڈالا گیا،ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ نے اعترافی بیان دیا ہے کہ پارلیمنٹ ناکام ہو گئی، نا اہل شخص اداروں کو دھمکیاں دے رہا ہے،یہ فیصلوں کی گھڑی ہے،عوامی تحریک کی طرف سے ایک گولی بھی نہیں چلی پھر انصاف کیوں نہیں ہو رہا،انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹائون کے ماسٹر مائنڈز نواز شریف،شہباز شریف قانون کی گرفت میں آئینگے اور اسکا انہیں بھی علم ہے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف جڑانوالا میں اپنی ہی جڑوں میں بیٹھ گئے۔دوسروں کی کرسیاں گننے والوں کی اپنی کرسیاں 4ہزار سے بھی کم نکلیں،کنڈے کی بجلی سے جلسے کرنیوالوں کے ہاتھ کاٹے جانے چاہئیں۔کچھ تو ہے جو چیخیں نکل رہی ہیں اور انہیں طاہر القادری سے خوف آتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ قصور کے واقعات پر لاہور ہائیکورٹ، چیف جسٹس،میڈیا سب کی نظریں ہیں اس کے باوجود وہاں سے 5سال کا ایک اور بچہ اغوا ہو گیا ،قاتل عمران علی پولیس کی حراست میں ہے تو پھر وہاں بچہ کس نے اغوا کیا ،اسکا مطلب ہے کوئی گینگ ہے جسے آج بھی تحفظ حاصل ہے ۔ انہوں نے کہاکہ نواز شریف سن لیںقوم نے آپ کو گھسیٹنا ہے۔ پریس کانفرنس میں انکے ہمراہ ڈاکٹر حسن محی الدین،خرم نواز گنڈا پور،ڈاکٹر حسین محی ا لدین،بریگیڈئر(ر) اقبال احمد خان ،بشارت جسپال،فیاض وڑائچ، رفیق نجم،،مرکزی سیکرٹری اطلاعات نور اللہ صدیقی ،سردار شاکر مزاری،احمد نواز انجم و دیگر موجود تھے۔
طاہرالقادری