بھارتی ریاست ہریانہ میں خواتین کے پولیس سٹیشن کا افتتاح کر دیا گیا
لندن (بی بی سی) بھارت کی شمالی ریاست ہریانہ ملک کی پہلی ریاست ہے جہاں خواتین کے پولیس سٹیشن قائم کیے جا رہے ہیں۔
بی بی سی کی نامہ نگار گیتا پانڈے کے مطابق ہر ضلعے میں خواتین کے خلاف جرائم سے نمٹنے کے لیے خواتین پولیس سٹیشن قائم کیے جائیں گے۔ گڑگاو¿ں کے مصروف شہر کے سیکٹرفائیو میں ایک دو منزلہ عمارت پر نیا رنگ کیا گیا ہے۔ اس عمارت میں اس سے پہلے ٹریفک پولیس کا دفتر قائم تھا جہاں اب جمعے کو گڑگاو¿ں میں خواتین کے پہلے پولیس سٹیشن کا افتتاح ہو گا۔ وہ کہتی ہیں ’ہمیں یہاں خواتین کی طرف سے زیادہ تر شکایات جنسی طور پرہراساں کرنے اور تعاقب کرنے کے بارے میں آتی ہیں۔ اکثر ملزمان مجھے کہتے ہیں: ’وہ میری دوست تھی،‘ اور میں انھیں جواب دیتی ہوں لیکن اب وہ نہیں ہے تو اس کی جان چھوڑو۔ وہ تمھاری جائداد نہیں ہے۔ گڑگاو¿ں بھارت کو بھارت کا ’ملینیئم سٹی‘ کہا جاتا ہے۔ حالیہ کچھ سالوں میں یہ ایک زرعی قصبے سے تبدیل ہو کے ٹیکنالوجی کا مرکز بن گیا ہے اور اب یہ کارپوریٹ دفاتر، کال سینٹرز اور آو¿ٹ سورسنگ کی صنعتوں کاگڑھ ہے۔ تاہم یہاں لوگوں کے رویے انتہائی سست روی سے تبدیل ہو رہے ہیں اور اب بھی ریاست کے کئی حصے دیہاتی زندگی بسر کر رہے ہیں، جہاں روایت اور جدت ایک ساتھ رہنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ریاست کا اکثر حصہ بقیہ بھارت کی طرح پدرانہ نظام میں جکڑا ہوا ہے۔ پورے بھارت میں سب سے خراب صنفی تناسب یہاں ہے، اور نسلی اور صنفی امتیاز عام ہے۔