پی ٹی آئی کے کارکنوں نے نیٹو اور امریکی افواج کا سامان لیجانے والی گاڑیاں واپس بھجوا دیں
پی ٹی آئی کے کارکنوں نے نیٹو اور امریکی افواج کا سامان لیجانے والی گاڑیاں واپس بھجوا دیں
پشاور+ لاہور+ اسلام آباد (ایجنسیاں+ خصوصی رپورٹر) تحریک انصاف کے زیر اہتمام ڈرون حملوں کے خلاف احتجاج بدھ کو پانچویں روز بھی جاری رہا اور پارٹی کارکنوں نے خیبر پی کے کے چار اضلاع میں پانچ مقامات پر دھرنا جاری رکھتے ہوئے نیٹو اور امریکی افواج کے لئے رسد لے جانے و الی کئی گاڑیوں کو واپس بھجوا دیا جبکہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی گاڑیاں معمول کے مطابق چلتی رہیں۔ سپلائی روکنے کے لئے پشاور، کوہاٹ، نوشہرہ اور ڈیرہ اسماعیل خان میں تحریک انصاف کے مستقل دھرنا کیمپس قائم ہیں جن میں کارکنوں کی بڑی تعداد موجود رہی۔ کیمپس میں آئی ایس ایف اور یوتھ ونگ کے کارکن خاصے پرجوش تھے۔ ٹانک مین بائی پاس روڈ پر دھرنا میں وزیرستان سے تعلق رکھنے والے قبائل کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ بدھ کو بھی دھرنے کے شرکا نے کابل میں امریکی سفارتخانے کے لئے جانے والے چار کنٹینرز کو واپسی پر مجبور کر دیا۔ تحریک انصاف کے کارکن تین شفٹوں میں دھرنا کیمپس میں رضاکارانہ طور پر ڈیوٹیاں دے رہے ہیں۔ دوسری جانب پرویز خٹک کے سسر کی رسم قل پر صحافیوں سے گفتگو میں عمران خان نے کہا ہے کہ ڈرون حملوں کے حوالے سے وفاقی حکومت کی پالیسی دوغلی ہے ، ایک طرف امریکہ کو کہتے ہیں کہ ڈرون حملے جاری رکھو جبکہ دوسری طرف عوام کو یہ تاثر دیا جاتا ہے کہ ہم ڈرون حملے رکوانا چاہتے ہیں۔ حکومت وکٹ کی دونوں طرف کھیل رہی ہے۔ حکومت کو عوام کے ساتھ سچ بولنا چاہئے۔ خیبر پی کے کی اسمبلی سے ڈرون حملوں کے خلاف متفقہ قرارداد منظور ہو چکی ہے اس لئے کسی نئی اے پی سی کی ضرورت نہیں۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو میں عمران خان نے کہاہے کہ امریکہ افغانستان میں اگلے 10سال تک ڈرون حملے جاری رکھے گا، کچھ نہیں معلوم کہاں کہاں یہ ڈرون مارے گا، امریکہ کے خلاف اعلان جنگ نہیں کیا، نیٹوسپلائی بند کر کے احتجاج کر رہے ہیں، ڈرون حملے بندکرنے کی امریکہ نے یقین دہانی نہ کروائی تو طالبان سے مذاکرات شروع نہیں ہونگے۔ پاکستان اس وقت نازک دور سے گزر رہا ہے، قوم کو فیصلہ کرنا ہے کہ امریکہ کی غلامی کرنی ہے یا پاکستان بچانا ہے، امریکی جنگ سے نکلے بغیر پاکستان میں امن قائم نہیں ہو گا اور نہ ہی سرمایہ کاری ہوسکے گی۔ سابق آمر کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان کی معیشت تباہ ہوچکی ہے۔ ڈرون حملوں کے خلاف پی ٹی آئی اپنا احتجاج جاری رکھے گی، اور نیٹوسپلائی مکمل بند رکھے گی۔ وفاق ڈرون حملوں پر اپنی دوغلی پالیسی قوم کے سامنے واضح کرے۔ کے پی کے میں امریکی امداد سے منصوبے پہلی حکومتوں نے شروع کئے تھے وہ بند نہیں کریں گے۔ مغرب نے پاکستان کو چڑیا گھر بنا رکھا ہے، یہاں پر عوام کو بے وقوف بنا رہا ہے اور ڈالروں کے لالچ دیکر حکمرانوں کو بے وقوف بنارہے ہیں۔ ڈرون حملوں کیخلاف اقوام متحدہ جائیں گے، سفارتی سطح پر بھی امریکہ پر دباو¿ ڈالنے کی کوشش کریں گے۔ سابق صدر کے خلاف آرٹیکل سکس کا مقدمہ چلنا چاہئے۔ امریکہ کیسا دوست ہے جو پاکستان میں امن ہونے ہی نہیں دیتا۔ پرویز رشید کی سوچ غلامی والی ہے وہ ہمیں بھی امریکہ کا غلام بنانا چاہتے ہیں۔ حکومت ڈرون گرائے ضمانت دیتا ہوں اسے کچھ نہیں ہوگا۔ حکمرانوں کو شرم آنی چاہئے جنہیں امریکہ نے غلام بنا رکھا ہے۔ علاوہ ازیں عمران خان نے آزاد رکن قومی اسمبلی جمشید دستی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور مظفر گڑھ میں نیٹو سپلائی کی بندش کیلئے کامیاب دھرنے پر خراج تحسین پیش کیا اور جمشید دستی ویل ڈن کے الفاظ استعمال کرتے ہوئے انہیں مبارکباد پیش کی۔
دھرنا / عمران