28 مئی کا دن پاکستان کی تاریخ میں ایک تاریخ ساز قومی دن کی حیثیت سے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ یہی وہ عظیم دن ہے کہ جب پاکستان کے عظیم اور محب وطن سائنسدان اور انجینئرز کی شب و روز کی انتھک جدوجہد اور محنت رنگ لائی اور پاکستان کے عظیم اور محب وطن عوامی رہنما اسلامی کانفرنس کے چیئرمین اور داعی اتحاد عالم اسلام شہید ذوالفقار علی بھٹو کے خوابوں کی تعبیر کو عملی صورت ملی اور عظیم محب وطن اور فرض شناس ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر کی انتھک محنت رنگ لائی اور چاغی کے پہاڑوں میں ایک نئی تاریخ رقم ہوئی جب سابق وزیر اعظم پاکستان میں نواز شریف کی ولولہ انگیز قیادت میں تمام تر سامراجی اور عالمی دبائو کو رد کرتے ہوئے پاکستان کو دفاعی لحاش سے ناقابل تسخیر دنیا کی پہلی اسلامی ایٹمی طاقت بنانے کیلئے ایٹمی دھماکہ کیا گیا۔ 28مئی کو ہر پاکستانی چاہتا ہے کہ پاکستان کے حکمران مقتدر حلقے اور جنہیں اللہ تعالی نے طاقت اور اختیار اور حکومت دی ہے وہ ایک غیرت مند مسلمان بن کر سوچیں اور ایک آزاد ملک کے آزاد شہری کی طرح آنئدہ اپنے قومی مفادات کے فیصلے بغیر کسی دبائو اور بیرونی ڈکٹیشن کے خود کرنے کا عزم کریں! آج جب کہ پاکستانی قوم کا دنیا کی باوقار اور آزادی پسند قوموں میں شمار ہوتا ہے اور ایٹمی قوت بننے کی وجہ آج مکار بھارت، عالمی سامراج اور اسلام دشمن قوتیں اپنے مذموم مقاصد حاصل نہ ہونے پر ماتم کناں ہیں آج جب کہ پاکستان پہلی اسلامی ایٹمی طاقت بن چکا ہے تو ضرورت اس بات کی ہے کہ دیگر اسلامی ممالک بھی ایٹمی ٹیکنالوجی حاصل کریں۔ نیز عالم اسلام متحد ہو کر عالمی سامراج کی مذموم سازشوں کا توڑ کرے اس وقت عالمی حالات و واقعات اس بات کے متقاضی ہیں کہ اسلامی امہ متحد ہو کر اپنی بقاء کی جنگ لڑنے کیلئے تیار ہو جائے۔ 57 اسلامی ممالک متحد ہو کر اسلامی اقوام متحدہ تشکیل دیں۔ اسی طرح خانہ کعبہ، مدینہ منورہ، بیت المقدس اور دیگر مقدس مقامات کی حفاظت کیلئے تمام اسلامی ممالک مشترکہ اسلامک آرمی کا قیام عمل میں لائیں اور سامراج کی اقتصادی پالیسیوں کے سدباب اور عالم اسلام کو مہنگائی کے طوفان میں ڈبو کر مسلمانوں کو کنگال کرنے کی سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے آزاد اسلامی بنک بنایا جائے شاید کرہ ارض کی تقدیر بدل جائے۔ عالم اسلام اور مسلمانان عالم آج آپکے جاگنے کا وقت ہے جاگ جائو متحد ہو جائو کمر بستہ ہو جائواور توحید و رسالت کا پرچم تھام کر دنیا میں امن و سلامتی کیلئے اپنا کردار ادا کروں۔
علی امین گنڈا پور کی ’’سیاسی پہچان‘‘ اور اٹھتے سوالات
Apr 25, 2024