شمالی عراق کے شہر کرکوک میں واقع امریکی فوجی اڈے کو میزائل حملے سے نشانہ بنایا گیا ہے جس کے نتیجے میں ایک امریکی ٹھیکیدار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق داعش کے خلاف قائم عالمی اتحادی فوج کی طرف سے جاری ایک بیان میں بتایا کہ کرکوک میں فوجی اڈے پر میزائل حملے میں ایک امریکی شہری ٹھیکیدار ہلاک اور متعدد امریکی فوجی اور عراقی اہلکار زخمی ہو گئے۔بیان میں کہا گیا کہ اتحادی فوج نے جوابی کارروائی کے ساتھ اس واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔عراقی فوج نے ایک مختصر بیان میں بتایا کہ کرکوک شہر کے قریب کے امریکی فوجی اڈے پر کئی گولے گرے جس کے نتیجے میں وہاں پر جانی نقصان ہوا ہے۔ اس فوجی اڈے پر امریکی اور عراقی فوجی موجود تھے۔ تاہم عراقی فوج نے اس واقعے کی مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔ذرائع نے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز کو اڈے کے قریب ایک ایک خالی گاڑی میں کاتیوشا راکٹ لانچر ملا۔ کسی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ اس اڈے شہر سے 15 کلومیٹر شمال مغرب میں واقع اڈے میں امریکی فوج، عراق کی وفاقی پولیس اور انسداد دہشت گردی فورس کے اہلکارں کی بڑی تعداد موجود ہے۔آئی ایس آئی ایس کے کارکن خطے میں سرگرم عمل ہیں اور وہ بغداد میں حکومت گرانے کی خاطر گوریلا حربے استعمال کرتے ہیں کیونکہ اس نے دسمبر 2017 میں اپنے زیر کنٹرول تمام علاقوں پر دوبارہ قبضہ کیا تھا اور فتح کا اعلان کیا تھا۔دسمبر 2017ءکو داعش کی عراق میں شکست کے بعد اب داعش سے تعلق رکھنے والے جنگجو اس علاقے میں عراقی حکومت ختم کرنے کے لیے گوریلا کارروائیاں کر رہے ہیں۔ حال ہی ایک امریکی عسکری عہدیدار نے کہا تھا کہ عراق میں موجود فوجی اڈوں کو ایرانی حمایت یافتہ ملیشیاﺅں کی طرف سے حملوں کا سامنا ہے۔
علی امین گنڈا پور کی ’’سیاسی پہچان‘‘ اور اٹھتے سوالات
Apr 25, 2024