دودھ اور گوشت کی پیداوار میں اضافہ کیلئے حکومت پنجاب کے انقلابی اقدامات
ذرائع کے مطابق پاکستان دودھ کی پیداوار کے حوالے سے دنیامیں دوسرے نمبر پر ہے لائیو سٹاک غذائی پیداوار میں تین قسم کی ضروریات دودھ ، گوشت اور انڈہ مہیا کرتا ہے پاکستان میں بھینسوں کی تعداد تین کروڑ 56لاکھ ، گائے چار کروڑ 12لاکھ ، بکریاں چھ کروڑ 84لاکھ ، بھیڑ 29کروڑ 40لاکھ اور اونٹ دس لاکھ ہیں پاکستان میں زیادہ تر دودھ بھینس اور گائے سے حاصل کیا جاتاہے مال شماری کے مطابق ضلع ڈیرہ غازیخان میں اونٹوں کی تعداد 23007، بکری 945830، بھیڑ 937522، بھینس 303539اور گائے 551435 ہیں بھیڑ بکریوں کی تعداد کے حوالے سے ضلع ڈیرہ غازیخان صوبہ بھر میںاول جبکہ دودھ کی پیداوار کے حوالے سے دوسرے نمبر پر ہے وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف کی ہدایت پر سیکرٹری نسیم صادق لائیو سٹاک کی ترقی او رکاشتکاروں کی خوشحالی کیلئے اقدامات کر رہے ہیں ملک کے تاریخی کسان پیکج میں چھ ارب روپے کی خطیر رقم لائیو سٹاک کیلئے مختص کی گئی ہے لائیو سٹاک کی ترقی ، مویشی پال حضرات کی خوشحالی ، غربت کے خاتمہ ، دودھ اور گوشت کی پیداوار میں اضافہ کیلئے بیشتر منصوبے جاری ہیں اور نئی سکیموں پر کام کیاجارہاہے ڈائریکٹرز لائیو سٹاک ڈاکٹر اشرف انجم،ڈاکٹر منیر احمد شامی اور ڈاکٹر توصیف طاہر کے مطابق حکومت پنجاب نے دودھ اور گوشت کی پیداوار سے منسلک افراد اور ایسوسی ایشن کو سہولیات کی فراہمی کیلئے رجسٹریشن شروع کر دی ہے مویشی پال حضرات کو کاروبار کیلئے آسان شرائط پر قرضوں کے علاوہ دودھ کو محفوظ کرنے کیلئے چلر بنانے ، دکان کی تعمیر اور دودھ کی ترسیل کیلئے ہر ممکن معاونت اور مالی امداد فراہم کی جائے گیجانوروں کے حمل اور دیگر ٹیسٹ کیلئے ہسپتالوں میں الٹرا ساﺅنڈ اور ایکسرے کی سہولیات فراہم کی جائیں گی تحصیل سطح پر موبائل ڈسپنسریاں قائم کر دی گئی ہیں اور موبائل ڈسپنسری میںحمل اور مرض کے تشخیصی ٹیسٹ ، مفت علاج اور موجود ادویات فراہم کی جائیں گی پرچی فیس بھی ختم کر دی گئی ہے دیسی جانوروں میں اعلی نسل کیلئے 50روپے کے رعایتی نرخوں پر بیج رکھے جارہے ہیں او رکاشتکار کو رسید کی شکل میں گارنٹی دی جاتی ہے کہ بچہ کی نسل کے بارے میں شک و شبہات دور کرنے کیلئے ڈی این اے ٹیسٹ محکمہ لائیو سٹاک اپنے خرچ پر کرائے گا شک ثابت ہونے پر ازالہ کیاجائے گا اعلی نسل کے جانوروں کا بیج پرائیویٹ طو رپر2000سے 5000 روپے میں فراہم کیا جاتاہے حکومت پنجاب کی ہدایت پر ضلع ڈیرہ غازیخان میں غربت کے خاتمہ کیلئے 400کے قریب بیواﺅں میں قرعہ اندازی کے ذریعے بھینس او ربھیڑ بکریوں کے بچے مفت تقسیم کیے جا رہے ہیں تاہم بیوہ کم سے کم ایک ایکڑ کی مالک ، اسی گاﺅں کی رہائشی او راس کا ایک بچہ تعلیمی ادارہ میں پڑھ رہا ہو حکومت پنجاب نے اس تین سالہ پروگرام میں پانچ سال تک توسیع کرنے کا فیصلہ کیاہے گوشت کی پیداوار میں ا ضافہ کیلئے کٹا بچاﺅ اور کٹا فربہ سکیم بھی متعارف کرائی گئی ہے سکیم کے تحت ایک سے 15دن کے کٹا کی رجسٹریشن کی جاتی ہے اور 90روز تک پرورش کرکے مقررہ وزن حاصل کرنے پر مالک کو6500روپے نقد انعام اور فربہ سکیم کے تحت 120دن تک پرورش کرنے اور مقررہ وزن حاصل کرنے پر مزید 4000روپے انعام دیا جاتاہے مجموعی طو رپر دونوں سکیموں کیلئے کاشتکارکو ساڑھے دس ہزار روپے نقد انعام دیاجائے گاجبکہ مویشی اسی کی ملکیت ہی رہے گا حکومت پنجاب کی ہدایت پر دیہی مرغبانی کے فروغ کیلئے رعایتی 1330روپے کے پیکج پر پانچ مرغیاں اور ایک مرغا بھی فراہم کیے جا رہے ہیں ساہیوال نسل کی 25گائیں رجسٹرڈ کرانے پر ایک بیل مفت دیا جارہاہے اسی طرح راوی نیلی بھینس کی مخصوص تعداد کی رجسٹریشن پر سانڈ مفت دیاجائے گا حکومت پنجاب کی ہدایت پر صوبہ کے ہر گاﺅں میں اونٹ او رسانڈ منتخب کر کے اپنے او رگاﺅں کے مویشیوں کی نسل کشی کیلئے استعمال میں لانے پر 3000روپے ، بکرا او رمینڈھا کے مالک کو800روپے مالی امداد دی جائے گی شتر مرغ کی افزائش کیلئے خواہشمند افراد کو محکمہ لائیو سٹاک شتر مرغ خرید کر دے گا او رمقررہ مدت میں پرورش کرنے پر مالک کو 10000روپے انعام دیا جائے گا حکومت پنجاب نے صوبہ بھر کے کاشتکاروں او رمویشیوں کی رجسٹریشن کر کے ریکارڈ آن لائن کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے اب تک 75لاکھ کے قریب مویشی پال کے کوائف آن لائن کر دیئے گئے ہیں مویشیوں کے حفاظتی کورس اور دیگر علاج معالجہ کی سہولیات فراہم ہونے پر باقاعدہ ایس ایم ایس الرٹ جاری کیا جاتاہے حکومت پنجاب مویشی پال افراد کی فلاح و بہبود کیلئے انقلابی اقدامات کر رہی ہے تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت کے منصوبوں کی کامیابی کیلئے انفرادی و اجتماعی کردار ادا کیا جائے لائیو سٹاک سے متعلق رہنمائی اور شکایات کے ازالہ کیلئے ہیلپ لائن 08000-9211 پر مفت رابطہ کیا جاسکتا ہے
٭٭٭٭٭٭٭