بلدیاتی عملے کی نااہلی سے کوٹری میں کچرے کے ڈھیر لگ گئے
کوٹری(نامہ نگار)بلدیاتی نمائندوں اور حکام کی مبینہ غفلت کے باعث کوٹری میںکچرے کے ڈھیر لگ گئے۔ مچھروں کی بہتات نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنادی‘ مچھر مار اسپرے نہ ہونے سے ملیریا سمیت مختلف بیماریاں جنم لینے لگیں۔ تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے کچرا‘ شاہراہوں‘ پارکوں اور میدانوں میں پھینکنے کے خلاف دفعہ144 نافذ کرنے اور ڈپٹی کمشنر جامشورو کی سخت ہدایت کے باوجود کوٹری میں گلیوں‘ شاہراہوں‘ رہائشی‘ بستیوں اور شہر کے واحدپارک اور سرکاری دفاتر کے سامنے کچرے کے ڈھیر لگ چکے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بلدیاتی اداروں اور محکمہ صحت جامشورو کو کروڑوں روپے کا بجٹ بھی ملتا ہے مگر وہ بجٹ صرف کاغذوں میں جمع خرچ دکھا کر ہڑپ کرلیا جاتا ہے جس کی وجہ سے علاقوں میں عرصہ دراز سے مچھر مار اسپرے بھی نہیں ہوسکا ہے ۔دوسری جانب محکمہ انسداد رشوت ستانی و بدعنوانی جامشورو سمیت دیگر تحقیقاتی اداروں نے چشم پوشی اختیار کررکھی ہے اور بلدیاتی اداروں میں ہونے والی خرد برد پر کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی جاتی ہے۔ شہری وسماجی حلقوں نے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سے اپیل کی ہے کہ وہ معاملہ کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے بلدیاتی اداروں میں ہونے والی مبینہ خرد برد کی تحقیقات کرائیں۔