بتایاجائے سٹون کرشنگ سے کتنے لوگ مرگئے اورکتنے مریں گے: جسٹس جواد
اسلام آباد(آن لائن)سپریم کورٹ میں سٹون کرشنگ کے مقدمے میں جسٹس جوادایس خواجہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا تھا کہ ندی کنارے اگر ایک کتا بھی پیاس سے مرگیا تو اس کا ذمہ دار میں ہوں گا، اگر یورپ میں اس طرح کا کوئی واقعہ ہوجائے تواس وقت کے حکام تک استعفیٰ دے دیتے ہیں یہاں دھوپ سے اتنے لوگ مرگئے توکہا جاتا ہے کہ کوئی بات نہیں، بتایا جائے کہ سٹون کرشنگ سے کتنے لوگ مرگئے اورکتنے اور مریں گے۔ عدالت نے سیکرٹری لاء اینڈ جسٹس کو ہدایت کی ہے کہ وہ متعلقہ حکام جن میں صوبائی لاء افسر، صوبائی وزارت صحت ،اور ماحولیات ،صنعت اور معدنیات کے حکام کو بلا کر ایک اجلاس کریں اور جس میں اس سٹون کرشنگ سے ہونے والے جانی اور ماحولیاتی نقصانات اور اس کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات پر معلومات حاصل کی جائیں اور عدالت کواس بارے میں بتایا جائے۔ عدالت کو بتایا گیا کہ وفاقی حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات پر قانونی مسودہ عدالت کو پیش کیا اور اس کی کاپی صوبائی لاء افسروں کوبھی دی۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہاکہ نیت ٹھیک ہو تو تمام کام ہوجاتے ہیں پچھلی سماعت پر دی گئی ہدایت پرکوئی عمل درآمد نہیں کیا گیا ہے بے بس نہ ہوں کام کریں۔