گرمی میں بدترین لوڈ شیڈنگ جاری‘ کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے‘400 میگاواٹ بجلی قومی گرڈ میں شامل: سرکاری اعلامیہ
لاہور + اسلام آباد (کامرس رپورٹر + نمائندگان + نوائے وقت نیوز) شدید گرمی میں بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا جس کیخلاف لوگ سراپا احتجاج بن گئے اور کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ وزارت پانی و بجلی کے انرجی مینجمنٹ سیل کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق ملک میں بجلی کی مجموعی پیداوار کا حجم 12737 میگاواٹ رہا جبکہ اسکی طلب 18460 میگاواٹ تک پہنچ گئی جس کے باعث ملک میں بجلی کی قلت کا حجم 5723 میگاواٹ رہا۔ بجلی کی قلت کو پورا کرنے کیلئے بڑے شہروں میں 12 گھنٹے اور چھوٹے شہروں میں 17 گھنٹے جبکہ دیہاتوں میں 20 گھنٹے کے لگ بھگ لوڈشیڈنگ کی گئی جبکہ پانی کی بھی شدید قلت رہی۔ سرکاری اعلامیہ کے مطابق 3 تھرمل پاور پلانٹس سے بجلی کی پیداوار شروع کر دی گئی۔ 400 میگاواٹ بجلی قومی گرڈ میں شامل ہو گئی ہے۔ بجلی فراہمی کی صورتحال میں بتدریج بہتری آئیگی۔ وزیراعظم کے فیصلے کے مطابق بجلی کی یومیہ پیداوار 15 ہزار میگاواٹ کی جائیگی۔ چک امرو میں شدید احتجاج کیا گیا اور ٹائر جلا کر سڑک بلاک کر دی گئی۔ اٹھارہ ہزاری میں مقامی تاجروں، دکانداروں سمیت سینکڑوں افراد نے چوک 18 ہزاری میں زبردست احتجاج کیا۔ مشتعل مظاہرین نے چوک میں ٹائر جلا کر اور رکاوٹیں کھڑی کرکے سڑکیں بلاک کردیں جس سے ٹریفک جام ہو گئی۔ علاوہ ازیں محکمہ موسمیات کے مطابق آج سے جمعرات تک ملک کے بالائی علاقوں، سندھ کے ساحلی، بلوچستان کے مشرقی علاقوں میں پری مون سون بارشوں کے آغاز کی توقع ہے۔ آج بالائی خیبر پی کے، بالائی، وسطی پنجاب، کشمیر اور گلگت بلتستان میں تیز اور گرد آلود ہواﺅں کے ساتھ بارش کا امکان ہے جبکہ ملک کے دیگر علاقوں میں موسم خشک اورگرم رہے گا۔ گکھڑ منڈی سے نامہ نگار کے مطابق مقامی سیاسی و سماجی تنظیموں کے زیر اہتمام لوڈشیڈنگ کیخلاف ایک احتجاجی جلوس نکالا گیا جو مختلف راستوں سے ہوتا ہوا ٹیکسی سٹینڈ پر ختم ہوا۔ شرکاء نے کتبے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر لوڈشیڈنگ اور حکومت کے خلاف نعرے درج تھے۔ حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔ اے پی پی کے مطابق انرجی مینجمنٹ سیل کے سربراہ طاہر بشارت چیمہ نے کہا ہے کہ بجلی کی پیداوار 12000 میگاواٹ سے بڑھ گئی ہے مزید 1200 میگاواٹ بجلی آئندہ 12 گھنٹے میں سسٹم میں شامل ہو جائے گی۔ پاور پلانٹس کو ایندھن کی سپلائی جاری ہے جس سے صورتحال میں نمایاں بہتری آئے گی۔