راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے یورپی یونین کے وفد نے ملاقات کی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی سیکیورٹی اور افغان مفاہمتی عمل پر بات چیت کی گئی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ساتھ ملاقات کرنے والے وفد کا تعلق بلجیم، چیک ریپبلک، جرمنی، اٹلی، ہالینڈ، پولینڈ، رومانیہ، سپین، سویڈن، ڈپٹی ہیڈ آف مشن فرانس اور ہنگری، آسٹریا، اور ڈنمارک سے تھا۔ملاقات میں مختلف ممالک کے سفیر بھی شریک ہوئے جبکہ وفد نے خطے میں امن کے لیے کیے گئے پاکستان کے اقدامات کو بھی سراہا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف سے یورپی یونین کے وفد کے ساتھ ملاقات کے دوران افغان مفاہمتی عمل اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا
آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے کرفیو کے نفاذ کے بعد کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
گزشتہ ہفتے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ملاقات کی تھی۔ جس میں باہمی دلچسپی اور خطے میں سیکیورٹی کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات کے دوران افغان پناہ گزین، افغان مفاہمتی عمل اور مسئلہ کشمیر پر بھی گفتگو ہوئی۔
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان امن و استحکام کے لیے پرعزم ہے۔اس موقع پر سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرنے کی ضرورت ہے تاہم پاکستان نے اقوام متحدہ کے امن مشنز میں قابل تحسین کردار ادا کیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ انسداد دہشت گردی میں پاکستان کی کامیابیاں غیر معمولی ہیں جبکہ اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ کو کشمیر میں آزادانہ کام کا موقع دینے پر بھی پاکستان کے مشکور ہیں۔
سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں امن و امان کی صورت حال بہتر ہو چکی ہے اور خطے میں استحکام کے لیے پاکستان کی کوششیں گراں قدر ہیں۔