مکرمی: وسائل سے مالا مال مشرق وسطیٰ کے ممالک سائنس و ٹیکنالوجی میں پیش رفت کرنے کی بجائے عالیشان عمارات تعمیر کرنے میں مشغول ہیں۔ ہمارے حکمرانوں کے پاس بھی قوم کو دینے کیلئے فقط میٹرو جیسے تحفے ہیں۔ گو ہم ظاہری غلامی سے تو آزاد ہوچکے ہیں لیکن آج بھی غلام اور محتاج ہیں۔ اس صدیوں پر محیط غلامی سے نکلنے کیلئے مسلم اقوام کو علم سے لیس ہونا ہوگا۔ عمارتوں کے ساتھ ساتھ قوم کی تعمیر بھی کرنا ہوگی۔ تعمیر قوم کا پراجیکٹ بھی ریکارڈ مدت میں پایہ تکمیل تک پہنچ سکتا ہے بلکہ پاکستان ریکارڈ مدت میں سپرپاور بھی بن سکتا ہے۔ استاد کو قوم کا معمار کہا جاتا ہے اور میں ایک معمار قوم ہوں جو ایک عزم عالیشان کے ساتھ تعلیم کو بہتر، آسان، جدید، ارزاں اور دلچسپ بنانے کے منصوبے پر کام کررہا ہوں۔ یہ ایک منفرد اور بیمثال پراجیکٹ ہے۔ اہل وطن کیلئے میرا پیغام ہے کہ وہ گماں نہ کریں کہ شعبہ تعلیم سے وابستہ سب افراد ہی لکیر کے فقیر ہیں، ہاتھ پر ہاتھ دھرے منتظر فردا ہیں اور کوئی معمار قوم ایسا نہیںجو تعلیمی شعبے میں کوئی عظیم کام کرسکے اور اس قوم کی بہترین تعمیر کرسکے۔ معمار قوم تو حاضر ہے لیکن قوم کے سرداروں کو تعمیر قوم سے دلچسپی نہیں۔(ظفر حبیب، سلیمی سپر سکول ،سمندری)
علی امین گنڈا پور کی ’’سیاسی پہچان‘‘ اور اٹھتے سوالات
Apr 25, 2024