فرقہ وارانہ جھگڑوں نے ملک پستی میں دھکیل دیا‘ علما امن کے لئے کردار ادا کریں : شہباز شریف
لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک کو سنگین چیلنجز کا سامنا ہے۔موجودہ وفاقی حکومت اندرونی و بیرونی محاذ پر بری طرح ناکام ہوچکی ہے۔ ملک دشمن عناصر امن و امان خراب کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔ ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی کے لئے انتہا پسندی کے ناسور کا خاتمہ ضروری ہے۔ بدقسمتی سے آج مارنے والا بھی کلمہ گو ہے اور مرنے والا بھی کلمہ گو ہے۔گروہی ، لسانی اور فرقہ وارانہ جھگڑوں نے ملک کو پستی میں دھکیل رکھا ہے۔ معصوم بے گناہ لوگوں کی جان سے کھیلنے والے انسان کہلانے کے بھی حقدار نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی سے ملاقات کے دوران گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ علمائے کرام اور مشائخ عظام پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ بھائی چارے اور امن کی فضا برقرار رکھنے کے لئے اپنا کلیدی کردار ادا کریں۔ منبر رسولﷺسے اخوت، بھائی چارے اور تحمل و برداشت کے جذبات کا پرچار ہونا چاہئیے۔ ہم ایک خدا، ایک نبیﷺ اور ایک کتاب کے ماننے والے ہیں، اس کے باوجود باہمی اختلافات سب کے لئے لمحہ فکریہ ہیں۔ ہمیں اتحاد کی قوت سے دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملانا ہے۔ محرم الحرام خصوصاً یوم عاشور کے موقع پر عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لئے ہرممکن اقدام اٹھایا ہے اور فول پروف سکیورٹی کے انتظامات کئے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے ارکان اسمبلی، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما و کارکنوں پر زور دیا کہ وہ بھی امن و امان کی فضا برقرار رکھنے کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور پولینڈ کے مابین گہرے دوستانہ تعلقات ہیں تاہم ان تعلقات کو تجارتی و اقتصادی تعاون میں بدلنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کو توانائی کے شدید بحران کا سامنا ہے جس سے قومی معیشت اور زراعت ، تعلیم ، صحت سمیت تمام شعبے بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔ پولینڈ کو کوئلے سے توانائی کے حصول میں بڑی مہارت حاصل ہے۔ پنجاب حکومت اور پولینڈ اس شعبے میں مشترکہ منصوبے شروع کر سکتے ہیں۔ پاکستان میں کوئلے کے وسیع ذخائر موجود ہیں جنہیں استعمال میں لا کر توانائی کا حصول ممکن ہے۔ پنجاب میں سرمایہ کاری کے لئے ساز گار ماحول موجود ہے ،چین اور ترکی کی کمپنیاں ےہاں اربوں روپے کی سرماےہ کاری کر رہی ہےں۔ پولینڈ کے سرمایہ کار بھی پنجاب میں سرماےہ کاری کریں انہیں اور ان کی سرمایہ کاری کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ وہ گزشتہ روز پولینڈ کی سینٹ کے چیئرمین بوگدن بورس وچ کی قیادت میں اعلیٰ سطحی پارلیمانی وفد سے ملاقات کر رہے تھے۔ ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے ا مور ،مختلف شعبوں میں تعاون دو طرفہ تعلقات اور جمہوری نظام حکومت پر تبادلہ کیا گیا۔ شہباز شریف نے کہاکہ ہم پولینڈ کے وفد کا پنجاب میں آمد پر خیر مقدم کرتے ہیں اوران کے تجربات و ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنے کے خواہاںہیں۔ پاکستان کو انتہا پسندی اور دہشت گردی کے سنگین چیلنج کا سامنا ہے لےکن قوم اس ناسور کو جڑ سے اکھاڑنے کے لئے پرعز م ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 40ہزار پاکستانیوں نے جان کی قربانی دی ہے۔ دہشت گردی کا خاتمہ کئے بغیر پاکستان ترقی و خوشحالی کی منزل سے ہمکنار نہیں ہوسکتا ۔ انشاءاﷲ ہم انتہا پسندی و دہشت گردی کا خاتمہ کرکے ملک کو امن کا گہوارہ بنانے میں ضرور کامیاب ہوںگے۔ پولینڈ کے سرمایہ کار بھی آگے آئیں اور پنجاب میں سرمایہ کاری کریں۔ بہت جلد پنجاب سے ایک تجارتی وفد پولینڈ بھجوایا جا ئے گا جو وہاں کے سرمایہ کاروں سے تعاون کے حوالے سے بات چیت کرے گا۔ سابق ڈکٹیٹر پرویز مشرف نے جمہوریت پر شب خون مارا اور ججوں کو عدالتوںسے باہر کر دیا۔ پاکستان کے عوام، وکلاء، سیاسی کارکن اور معاشرے کے تمام طبقات نے آزاد عدلیہ کے لئے جہدوجد کی۔ مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد نوازشریف کی قیادت میں عدلیہ کی بحالی کے لئے لاکھوں لوگ سڑکوں پر آئے ،حکمرانوںکو عوام کی خواہشات کے سامنے جھکناپڑا اورعدلیہ بحال ہوئی۔جمہوری نظام کے استحکام اور جمہوری اقدار کے فروغ کے لئے نوازشریف نے تاریخی کردار ادا کیا ہے۔ پولینڈ کے چیئرمین سینٹ بوگدن بورس وچ نے اس موقع پر کہاکہ پنجاب پاکستان کا اہم اور بڑا صوبہ ہے اس لئے ہم نے اپنے دورے کے لئے پنجاب کا انتخاب کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پولینڈ میں گزشتہ 20سال میں سیاسی و معاشی تبدیلیاں آئیں اور معیشت مضبوط ہوئی ہے۔ پاکستان کے ساتھ اچھے سیاسی روابط ہےں تاہم تجارتی تعلقات بڑھانے کی ضرورت ہے۔ پاکستان او رپولینڈ کے درمیان صرف 250ملین ڈالر کی تجارت ناکافی ہے دونوں ممالک کو اقتصادی تعلقات بڑھانا ہوں گے۔ پنجاب کے وزیراعلی کی پولینڈ تجارتی وفد بھجوانے کی تجویز خوش آئند ہے۔ علاوہ ازیں شہباز شریف سے بورے والا سے تعلق رکھنے والے سید ساجد مہدی نے ملاقات کی اور ان سے علاقائی سیاسی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا۔