پاکستان اور برطانیہ تجارت‘ دفاع‘ تعلیم‘ صحت‘ سکیورٹی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون پر متفق
اسلام آباد (ثناءنیوز + آن لائن) پاکستان اور برطانیہ نے تجارت، کاروبار، دفاع، ترقی، تعلیم، صحت، سکیورٹی اور ثقافت کے شعبوں میں تعاون کے فروغ کے لئے جامع منصوبہ عملداری کی تیاری پر اتفاق کیا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان 2015ءتک تجارت کا حجم اڑھائی ارب ڈالر تک بڑھایا جائے گا۔ برطانوی وزیر خارجہ ولیم ہیگ نے کہا ہے کہ برطانیہ سمجھتا ہے کہ پاکستان کا دشمن برطانیہ کا دشمن ہے، دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں، عالمی برادری کو ان قربانیوں کی قدر کرنی چاہئے، افغانستان میں قیام امن کیلئے طالبان کے ساتھ مذاکرات ابتدائی مراحل میں ہیں اور اس حوالے سے پاکستان کا کردار بہت اہم ہو گا۔ انہوں نے کہا برطانیہ بھی ان مذاکرات میں شریک ہے۔ پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر برطانیہ کو تشویش ہے جبکہ وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ افغانستان ایک خودمختار ملک ہے، پاکستان افغانستان میں جاری قیام امن کیلئے کئے جانے والے اقدامات کی حمایت کرتا ہے اور اس حوالے سے اپنا تعاون جاری رکھے گا۔ جمعرات کو دفتر خارجہ میں حنا ربانی کھر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے برطانوی وزیر خارجہ ولیم ہیگ نے کہا کہ برطانیہ پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط دیکھنا چاہتا ہے اور دونوں ملک باہمی اعتماد اور پارٹنر شپ کو مزید فروغ دینگے، برطانیہ پاکستان کے ساتھ جلد سٹرٹیجک ڈائیلاگ شروع کر رہا ہے جس میں تجارت، معاشی مدد، تعلیم، صحت، دفاع اور سکیورٹی کے حوالے سے امور پر بات چیت کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملک 2015ءتک باہمی تجارت کا حجم اڑھائی بلین پاﺅنڈ تک بڑھائیں گے برطانیہ پاکستان کو تعلیم کے شعبے میں 650 ملین پاﺅنڈ کی معاونت فراہم کر رہا ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت حنا ربانی کھر نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ کے وزیر خارجہ کے ساتھ ہونے والی بات چیت میں پاکستانی مصنوعات کی یورپی یونین کی منڈیوں تک رسائی کے حوالے سے بات ہوئی اور برطانیہ نے یقین دلایا کہ اس حوالے سے وہ اپنا بھرپور تعاون ادا کریگا۔