لاہور ہائیکورٹ نے سائبیریا سے آنے والے مہمان پرندوں کا شکار کرنے سے روک دیا
لاہور ہائیکورٹ نے سائبیریا سے آنے والے مہمان پرندوں کا شکار کرنے سے روک دیا
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور رہائیکورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ نے عبوری حکم کے ذریعے پنجاب میں سائبیریا سے آنے والے مہمان پرندوں کا شکار کرنے سے روک دیا ہے۔ فاضل عدالت نے وفاقی حکومت کو ان احکامات پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ بادی النظر میں مذکورہ پرندوں کے شکار کیلئے قانونی اتھارٹی کے بغیر 33 پرمٹ جاری کئے گئے۔ فاضل عدالت نے سیکرٹری خارجہ کو حکم دیا ہے کہ وہ پرمٹ ہولڈرز کو نوٹس کے ذریعے اس بات کا پابند کریں کہ وہ آئندہ سماعت پر فاضل عدالت کے روبرو ری پریذنٹیشن کا انتظام کریں۔ فاضل عدالت نے مہمان پرندوں کے شکار کے خلاف دائر رٹ درخواست کی سماعت 10 فروری تک ملتوی کرتے ہوئے پرمٹ ہولڈرز کے نام بھی طلب کر لئے ہیں جبکہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی طرف سے مہلت کی استدعا منظور کرتے ہوئے وفاقی حکومت‘ حکومت پنجاب اور دیگر فریقین کے وکلاء کو آئندہ سماعت پر مزید بحث کیلئے طلب کر لیا۔ فاضل عدالت نے گزشتہ روز کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار سلمان کاشف کی طرف سے اپنے دلائل میں فاضل عدالت کو بتایا گیا کہ سائبیریا سے آنے والے لاکھوں مہمان پرندے عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ حکومت نے قوانین کے برعکس پانچ عرب ممالک کے شہزادوں کو ان پرندوں کے شکار کرنے کے 33 پرمٹ جاری کئے ہیں۔ یہ نایاب پرندے عام مارکیٹ میں لاکھوں روپے کے حساب سے فروخت بھی کئے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے ان پرندوں کی نسل کو شدید خطرات لاحق ہیں جس پر عدالت نے سائبیریا سے آئے مہمان پرندوں کے شکار کرنے سے روکتے ہوئے وفاقی حکومت‘ پنجاب حکومت‘ عدالتی معاونین اور دیگر فریقین کے وکلاء کو 10 فروری کو مزید بحث کیلئے طلب کر لیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ / شکار روک دیا