نیوٹیک انتظامیہ نے بھاری رقم 6ماہ کی بنیادی تنخواہوںکی مد میں ادائیگی پر اڑا دی
اسلام آباد (نامہ نگار) نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن (نیوٹیک) انتظامیہ کی جانب سے فنانس ڈویڑن اور اقتصادی رابطہ کمیٹی کی منظوری کے بغیرچار کروڑچو ر اسی لاکھ کی رقم ملازمین و افسران میں 6ماہ کی بنیادی تنخوائوںکی مد میں ادائیگی پر اڑا دی ، منصوبے کے پی سی ون کے بر خلاف تین اعزایہ کی رقم مختص منصوبے سے نکال کر تمام ملازمین میں تقسیم کر دی گئی، ای سی سی کی منظوری کے بغیر گریڈ انیس سے بائیس کے افسران بھی استفادہ حاصل کرتے رہے جبکہ وزارت منصوبہ بندی و ترقی کے دو افسران کو بھی پرا جیکٹ فنڈز میں سے اعزازیہ دیا گیا۔ روز نامہ نوائے وقت کو دستیاب سرکاری دستاویزات کے مطابق پرائم منسٹر یوتھ سکل ڈویلپمنٹ پرو گرام میں کام کرنے والے نیو ٹیک ہیڈ کوارٹرز اور ریجنل آفیسرز کو پی سی ون کے تحت تین اعزازیے دئیے جانا تھا ،نیوٹیک انتظامیہ نے تین اعزازیہ کی بجائے چھ ماہ کی بنیادی تنخوائوں کے مساوی چار کروڑ چو راسی لاکھ کی رقم قواعد کے بر خلاف ملازمین پر خرچ کر دی۔ دستاویز کے مطابق دو کروڑ انتیس لاکھ کی رقم نان ڈویلپمنٹ جبکہ دو کروڑ چون لاکھ کی رقم پرائم منسٹر یوتھ سکل ڈویلمپنٹ پروگرام کے تحت دی گئی۔ دستیاب آڈٹ رپورٹ رپورٹ دو ہزار انیس کے مطابق حکام کے مشاہدے میں یہ بات آئی کہ نان ڈویلپمنٹ بجٹ میں سے تین اعزازیے کی رقم نیوٹیک کے ملازمین میں فنانس ڈویڑن کی منظوری کے بغیر دیدی گئی، تین اعزازیے کے رقم نیوٹیک کے تمام ملازمین میں پی سی ون کے بر خلاف فراہم کی گئی ، اقتصادی رابطہ کمیٹی کی منظوری کے بغیر گریڈ انیس سے بائیس کے افسران میں بھی اعزازیے خلاق قانون دئیے گئے جبکہ وزارت منصوبہ بندی و ترقی کے دو ملازمین کو بھی پرا جیکٹ فنڈز میں سے اعزازیے دئیے گئے۔حکام کا کہنا تھا کہ یہ تمام اعزازیے قواعد اور پی سی ون کے بر خلاف دئیے گئے، اس حوالے سے نیوٹیک انتظامیہ کی جانب سے جواب دیا گیا کہ متعلقہ اداروں سے مشاورت کے بعد وضاحت کی جائے گی جس پر آڈٹ حکام نے موقف اختیار کیا کہ اس جواب سے ظاہر ہوتا ہے کہ نیوٹیک انتظامیہ آڈٹ تحفظات کو تسلیم کر رہی ہے ، حکام نے واقعہ کی انکوائری کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ذمہ داران کا تعین کرتے ہوئے ان کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے اور امید ظاہر کی کہ مستقبل میں ایسا نہیں ہو گا۔