پاکستانی ٹیم میں ورلڈ کپ 2019ء جیتنے کی صلاحیت ہے: شعیب ملک
لاہور(سپورٹس ڈیسک) قومی ٹیم کے سابق کپتان اور سینئر بلے باز شعیب ملک کا کہنا ہے کہ گرین شرٹس ورلڈ کپ2019ء جیتنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔شعیب ملک کا کہنا تھا کہ پاکستان کے پاس ورلڈ کپ اپنے نام کرنے کا اچھا موقع ہے تاہم صرف اچھا موقع ہونا ہی کافی نہیں ہے،ہم ورلڈ کپ میں کتنا آگے جاتے ہیں اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ ہم ہر میچ کیسا کھیلتے ہیں اور دیگر ٹیموں کے خلاف کیسا پرفارم کرتے ہیں،ہماری ٹیم میں ورلڈ کپ جیتنے کی صلاحیت ہے لیکن ورلڈ کپ جیتنے کے لیے صلاحیت ہی کافی نہیں ہوتی بلکہ پرفارمنس بھی دکھانا پڑتی ہے،ہمارے پاس دنیا کے بہترین باولرز اور بلے باز موجود ہیں اور میں ایک یادگار ورلڈ کپ کھیلنے کا خواہشمند ہوں۔اپنے ریٹائرمنٹ پلان کے حوالے سے شعیب ملک کا کہنا تھا کہ ان کے ورلڈ کپ کے بعد ون ڈے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ ہونے کا تعلق فٹنس سے نہیں ہے اگرچہ وہ اس کو بھی زیر غور لائیں گے،ان کے لیے اہم یہ کہ وہ اپنے آخری میچ میں بھی پاکستان کے لیے پرفامنس دینے کی کوشش کریں ،ان کا ریٹائرمنٹ کا فیصلہ واپس لینے کا کوئی ارادہ نہیں تاہم 2020ء میں ان کے پسندیدہ فارمیٹ ٹی ٹونٹی کاورلڈ کپ بھی کھیلاجائے گا۔ اپنی ٹیم ملتان سلطانز کے حوالے سے شعیب ملک کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ ان کی ٹیم ملتان سلطانز رواں سال ٹائٹل جیتے گی، ملتان سلطانز کے پاس بہترین پاکستانی اور غیر ملکی کرکٹرزموجود ہیں تاہم سٹیو سمتھ کا زخمی ہونا ملتان سلطانز کے لیے بڑا دھچکا ہے اور ہمیں اب ان کی جگہ کوئی اور بہترین کھلاڑی ڈھونڈنے کے لیے کام کرنا ہوگا۔شاہد آفریدی کے ساتھ کھیلنے کے سوال پر شعیب ملک کا کہنا تھا کہ شاہد آفریدی اب بھی اچھی کرکٹ کھیل رہے ہیں اور میرے لیے یہ اعزاز کی بات ہے کہ مجھے اس کھلاڑی کے ساتھ کھیلنے کا موقع ملے گا جو اپنی بیٹنگ اور باولنگ کے ساتھ ساتھ کبھی کبھی فیلڈنگ کے ساتھ بھی میچز جتوانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔بے تحاشہ ٹی ٹونٹی کرکٹ کے بلے بازوں کی تکنیک پر اثرانداز ہونے کے سوال پر شعیب ملک کا کہنا تھا کہ موجود ہ دور کے بلے باز اپنی تکنیک کو ہر فارمیٹ کے مطابق ڈھالنے کی صلاحیت رکھتے ہیں،گزشتہ کچھ سالوں کے دوران ہم ون ڈے کرکٹ میں ریکارڈمجموعے بنتے دیکھ رہے ہیں کیونکہ بیٹسمینوں کو ٹی ٹونٹی فارمیٹ میں تیزی سے رنز سکور کرنے کیلئے نئی نئی شاٹس ایجاد کرنی پڑ رہی ہیںاور ان کی یہی صلاحیتیں ون ڈے فارمیٹ میں بھی ان کے کام آرہی ہیں ،ہر فارمیٹ بیٹسمینوں سے اپنی وکٹ کی قیمت اونچی رکھنے کا مطالبہ کرتا ہے اور یہ تبھی ممکن ہے جب ان کی تکنیک بہترین ہو۔