لاہور (خبرنگار) اتوار بازاروں میں مضر صحت جوس، ملاوٹ شدہ مرچیں، ہلدی اور دیگر مصالحہ جات، گھٹیا معیار کے غیر معروف گھی اورکوکنگ آئل، پرانے اور باسمتی چاول کے نام پر کم معیار کے چاول، اچھی کوالٹی کے پھل اور سبزی کی قیمت پر گھٹیا معیار کے پھل اورسبزیاں فروخت ہوتے رہے۔ اسلام پورہ اتوار بازار میں آدھے بازار میں کپڑے کے سٹالوں پر سستا کپڑا مہنگے داموں فروخت ہوتا رہا۔ اتوار بازاروں سے اچھا پھل مکمل طور پر غائب تھا۔ شالامار اتوار بازار میں میٹل ڈیٹکٹر سے تلاشی لی جارہی تھی۔ اسلام پورہ بازار میں داخلے کا ایک یا دو مقامات مخصوص کرنے کی بجائے پورا بازار کھلا تھا۔ شادمان، وحدت روڈ اور دیگر اتوار بازاروں میں بھی سکیورٹی کا انتظام نہ ہونے کے برابر تھا۔ اتوار بازاروں میں بکنے والے گوشت پر نہ تو کپڑا ڈھکا گیا تھا نہ ہی ڈی سی او کے احکامات کے مطابق جالیاں لگا کر مکھیوں سے بچایا گیا تھا۔ اتوار بازاروں میں زیادہ تر پھلوں کی قیمت میں اضافہ ہوگیا۔ جبکہ سبزیوں میں سب سے اہم سبزی آلو کی قیمت میں نہ صرف 8 روپے کا اضافہ ہوا بلکہ 32 روپے کلو کی قیمت پر نئے آلوئوں میں پرانا آلو ملاکر فروخت کیا جاتا رہا۔بجٹ کے اعلان کے بعد سبزیوں اور پھلوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا۔
علی امین گنڈا پور کی ’’سیاسی پہچان‘‘ اور اٹھتے سوالات
Apr 25, 2024