مقامی حکام روہنگیا مسلمان پناہ گزینوں کی فروخت میں ملوث ہیں: بی بی سی
لندن /ینگون (آئی این پی+ آن لائن) برطانوی نشریاتی ادارے نے انکشاف کیا ہے کہ تھائی لینڈ کے سکیورٹی حکام روہنگیا مسلمان پناہ گزینوں کی فروخت میں ملوث ہیں۔ 73 روہنگیا مسلمان پناہ گزینوں کو حراست میں لینے کے بعد انہیں ملک بدر کرنے کیلئے ٹرکوں میں سوار کیا گیا۔ درحقیقت انہیں واپس سمندر میں لے جا کر انسانی سمگلنگ کرنے والے گروہ کے حوالے کیا گیا جس نے ان افراد کے لئے پچاس ہزار ڈالر ادا کئے ۔ پیر کو برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق برما کے مغربی علاقے سے ہزاروں روہنگیا مسلمان گزشتہ چند ماہ میں سمندر کے راستے نقل مکانی پر مجبور ہوئے اور ان میں سے بیشتر کی منزل تھائی لینڈ تھی۔ ان افراد کی کشتیوں کو تھائی لینڈ کی بحریہ اور پولیس نے روکا اور ان پر سوار افراد کا سودا انسانوں کی تجارت میں ملوث افراد کے ساتھ کیا گیا جو انہیں پھر ملائیشیا کی جانب لے گئے۔ تھائی لینڈ کی وزارتِ خارجہ کے اہلکار نے کہا ہے کہ تھائی حکومت ان الزامات کو سنجیدگی سے لے رہی ہے اور وہ تحقیقات کرنے کا وعدہ کرتی ہے۔ روزانہ روہنگیا مسلمانوں کی کم از کم ایک کشتی تھائی لینڈ میں پناہ کیلئے آ رہی ہے۔ متاثرہ شخص نے بتایا کہ پولیس نے اسے سمندر سے حراست میں لیا اور پھر تھائی لینڈ لا کر انسانی سمگلرز کو فروخت کر دیا۔ ان سمگلرز نے اسے ایک ماہ تک یرغمال بنا کر رکھا کہ جب تک وہ اپنی آزادی کیلئے رقم جمع نہیں کر سکا۔ اس دوران مذکورہ شخص کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا جاتا رہا۔