وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کوئٹہ میں ہونے والا دھماکا خود کش تھا اور دھماکے کے وقت بمبار اپنی گاڑی میں ہی بیٹھا رہا۔
وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ کوئٹہ سریناہوٹل کی پارکنگ میں ہونے والا حملہ خود کش تھا جس کی ذمہ داری تحریک طالبان نے قبول کی ہے،حملے میں 60 سے 80کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا،چین کے سفیر ہوٹل میں موجود نہیں تھے تاہم وہ ابھی بھی کوئٹہ میں ہی ہیں،خود کش حملہ ملک دشمن عناصر کی کارروائی ہے جو پاکستان اور معیشت کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتے ہیں،وزارت داخلہ کے تمام ماتحت اداروں کو سیکیورٹی ہائی الرٹ کرنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں،پڑوسی ممالک میں بیٹھ کر جو سازشیں کی جا رہی ہیں انہیں ہماری فوج اور ایجنسیاں ناکام بنائیں گی۔جمعرات کو وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ واقعہ پر آئی جی ایف سی، وزیراعلیٰ بلوچستان، آئی جی پولیس سے واقعہ کی مکمل رپورٹ لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دشمن لوگوں کی کاروائی ہے، عمران خان کی حکومت میں معاشی طور پر پاکستان کا مقام بہتر ہوا ہے، کوئٹہ جیسے پر امن شہر جہاں 13چوکیاں ایف سی سے لے کر پولیس کو دے دی گئی تھی۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ بدھ کی رات تقریباً سوا دس بجے کوئٹہ میں خونی واقعہ ہوا، جس میں پانچ افراد جاں بحق ہوئے اور دھماکہ خود کش حملہ تھا، حملہ آور گاڑی میں بیٹھا تھا اور 60 سے 80کلو کے درمیان بارودی مواد دھماکے میں استعمال ہوا جبکہ تمام شواہد کو فرانزک کےلئے بھیجا جا چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند ہفتوں میں ہندوستان سے صرف اڑھائی سے 3 لاکھ سوشل میڈیا اکاﺅنٹس بنائے گئے ہیں، امریکہ، شمالی کوریا اور دیگر ممالک سے اکاﺅنٹس کھولنے کی تفصیلات ملی ہیں، پاکستان بیرونی سازش کے ذریعے اندرونی طور سے غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، غیر ملکی سازشیوں کو پاکستان پھلتا پھولتا دیکھنا پسند نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ ہوٹل حملے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے جبکہ اس حوالے سے اصل حقائق تحقیقات کے بعد سامنے آئیں جبکہ دھماکے کا مقصد پاکستان کی ترقی، امن، گوادر کی معاشی ترقی، سی پیک اور پاک چین دوستی کو نقصان پہنچاناتھا۔ شیخ رشید نے کہا کہ دھماکے میں زخمی ہونے والے گیارہ افراد میں سے چھ کو ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دشمن ترقی کو روکنا چاہتے ہیں، وزارت داخلہ نے تمام فورسز کو الرٹ رہنے کی ہدایت کر دی اور سیکیورٹی انتظامات ملک بھر میں بڑھا دیئے گئے ہیں۔