افغانستان سب سے بڑے امریکی بیس بگرام کے قریب فائرنگ 8 محافظ قتل 2 زخمی
کابل ( آن لائن+اے پی پی+اے این این)افغانستان میں امریکہ کے زیرانتظام بگرام ایئربیس کے قریب فائرنگ سے 8 افغان سکیورٹی گارڈ ہلاک ہوگئے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان کے شمالی صوبہ پروان میں مسلح افراد نے امریکہ کے زیرانتظام بگرام ایئربیس پر ڈیوٹی دینے والے اہلکاروں کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ صبح فرائض کی انجام دہی کے لئے آرہے تھے۔ فائرنگ کے نتیجے میں 8 سکیورٹی گارڈ ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے۔صوبائی گورنر کی ترجمان واحدہ شاکر کے مطابق 10 سکیورٹی گارڈ معمول کے مطابق بگرام ایئربیس پر ڈیوٹی دینے جارہے تھے جنہیں بیس سے ایک کلو میٹر دور شاہ کاہ گاو¿ں میں فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا جب کہ 8 گارڈ موقع پر ہی ہلاک اور 2 شدید زخمی ہوگئے۔دوسری جانب اب تک کسی گروپ کی جانب سے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی تاہم ترجمان گورنر کا کہنا تھا فائرنگ کی تحقیقات کی جارہی ہے۔ افغانستان میں طالبان کے مسلح حملے میں 4 فوجی ہلاک گئے۔ افغان میڈیا کے مطابق افغانستان کے شمالی صوبے ساری پ±ل کے گورنر دفتر کے ترجمان ذبیح اللہ امانی کا کہنا تھا طالبان نے فوجیوں پر اس وقت حملہ کیا جب وہ چوکی سے نکل کر بالگالی کے علاقے سے پانی لینے جا رہے تھے۔ طالبان کے حملے کے نتیجہ میں 4 فوجی ہلاک ہوگئے۔ گورنر کا کہنا ہے کہ فوجیوں کی گاڑی ہتھیا کر فرار ہو نے والے طالبان کی تلاش شروع کر دی گئی ہے۔ دوسری جانب طالبان نے تاحال اس واقع سے متعلق کوئی بیان جاری نہیں کیا۔ ادھر جلال آباد میں بم دھماکے کے نتیجے میں جج ہلاک جب کہ 3افرا دزخمی ہو گئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق نامعلوم حملہ آوروں نے جج کو نشانہ بنانے کیلئے بم دھماکا کیا۔ دھماکے میں جج ہلاک اور 3افراد زخمی ہوگئے جنہیں طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ دھماکا بہت زوردار تھا جس سے گاڑیوں اور عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ دوسری جانب افغان حکام نے تصدیق کی ہے کہ ملکی سکیورٹی فورسز نے اہم سٹرٹیجک علاقے تورا بورا کو داعش کے جنگجو¶ں سے واپس حاصل کر لیا ہے۔ ننگرہار کے گورنر کے دفتر کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تورا بورا کے علاقے کو مکمل طور پر داعش کے قبضے سے آزاد کرا لیا گیا ہے۔ دریں اثنا صوبہ نمروز میں ایک ضلعی سربراہ آقا فضلی کو قتل کر دیا گیا ہے۔صوبہ نمروز کے حکام نے بتایا کہ آقا فضلی کو اس وقت ہلاک کیا گیا جب وہ اپنے دفتر جا رہے تھے، ان پر موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم افراد نے فائرنگ کی، ضلعی سربراہ ہونے کے ساتھ ساتھ وہ ایک اہم قبائلی سردار بھی تھے، ابھی تک کسی بھی تنظیم کی جانب سے اس قتل کی ذمے داری قبول نہیں کی گئی ہے۔
افغانستان