مغربی دفاعی اتحاد نیٹو نے انسانی تاریخ میں پہلی بار خلا کو بھی اپنے عسکری دائرہ اثر میں شامل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ یوں زمین، فضائ، سمندروں اور سائبر ورلڈ کے بعد خلا نیٹو کے لیے پانچواں ممکنہ میدان جنگ بن جائے گا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مغربی دفاعی اتحاد کے ذرائع نے بتایا کہ خلا اب اس عسکری اتحاد کے لیے ایسا پانچواں میدان بن جائے گا، جہاں 29 ممالک کا یہ اتحاد آئندہ اپنی دفاعی، نیویگیشن اور عسکری کمیونیکیشن کی صلاحیتوں کا استعمال کر سکے گا۔اسٹولٹن برگ نے کہاکہ نیٹو کا ایسا کوئی ارادہ نہیں کہ وہ زمین سے ہتھیار بھی خلا میں بھیجے گا۔ انہوں نے یہ بات بھی زور دے کر کہی کہ نیٹو کے عسکری سرگرمیوں والے میدانوں میں خلا کا شامل کیا جانا بین الاقوامی قانون کے تقاضے پورا کرتے ہوئے عمل میں آئے گا۔اسی بارے میں نیٹو میں امریکی سفیر ہچنسن نے کہاکہ اس کا ایک مطلب یہ بھی ہو گا کہ خلا میں اگر نیٹو کی رکن کسی ریاست کے کسی سیٹلائٹ پر حملہ کیا گیا، تو نیٹو کو ایسی کسی بھی اشتعال انگیزی کا عسکری سطح پر جواب دینا ہو گا۔
علی امین گنڈا پور کی ’’سیاسی پہچان‘‘ اور اٹھتے سوالات
Apr 25, 2024