کرکٹ کھیلنے سے پہلے زندگی بہت مشکل تھی : انور علی
لاہور(سپورٹس ڈیسک ) قومی کرکٹ ٹیم کے آل رائونڈر انورعلی نے کہا ہے کہ کرکٹ کھیلنے سے پہلے زندگی بہت مشکل تھی ۔ جرابیں بنانے والی فیکٹری میں کام کرتاتھا۔اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں جس نے یہ مقا م عطاء کیا اور قومی کرکٹ میں شامل ہوا۔حالات کی بہتری کیلئے ذکاء خیل سے کراچی ہجرت کی تھی ۔بچپن میں ہی والد اللہ تعالیٰ کو پیارے ہوگئے اور150روپے یومیہ اجرت پر کام کرنے لگا۔دن بہت مشکل تھے اور میں پڑھنے کی بجائے کچھ سیکھنا چاہتا تھا ۔فیکٹری جاتے ہوئے لڑکوں کو گلیوں میں کرکٹ کھیلتے دیکھتا اور بہت پریشان ہوتا تھا۔فیکٹر ی میں اپنے باس سے درخواست کی میں ڈیوٹی رات کی کردی جائے تاکہ میں دن کے وقت کرکٹ کھیل سکوں ۔انہوں نے میری درخواست قبول کرلی جس سے میری پہلی راہ ہموار ہوئی ۔جب کوچ اعظم خان کے ساتھ رہنمائی ملی تو بہت کچھ سیکھنے کو ملا ۔انہوں نے مجھے ٹرائلز کیلئے بلایا کیونکہ مجھے کھیلتے ہوئے دیکھ لیا تھا ۔میں پہلے انکار کیا کہ ٹرائلز پر آنے میری 150روپے مزدوری ضائع ہوجائے گی مگر انہوں نے پیسے دینے کے وعدے پر بلایا ۔اگلے دن ٹرائلز کے بعدسب میری بائولنگ پر حیران تھے ۔خوشی قسمتی سے کراچی الیکٹرک میں نوکری مل گئی اور کرکٹ کھیلنے کا موقع بھی مل گیا۔2006ء میں انڈر19ٹیم کا حصہ بنا جس نے ورلڈ کپ جیتا تھا۔بھارت کیخلاف میچ میں 35رنز کے عوض 5وکٹیں حاصل کیں اور حریف ٹیم کو 71رنز پر ڈھیر کیا۔کھلاڑیوں میں روہت شرما‘چٹیشور پجارا‘جڈیجہ اور دیگر شامل تھے ۔بیٹنگ اور بائولنگ پر دن رات محنت کی اور قومی ٹیم میں کھیلنے کا موقع ملا ۔ اپنی کوشش ہوتی ہے اچھا پرفارم کروں ۔سری لنکا کیخلاف ٹی ٹونٹی میچ میں کارکردگی کبھی نہیں بھول سکتا جس میں کامیابی بھی حاصل کی تھی ۔اپنی فیلڈنگ پر بھی توجہ دے رہاہوں کیونکہ یہ بہت ضروری ہے۔