مکرمی! وزیر اعظم اور وزیر خارجہ کی کوششوں اور نیک خواہشات سے کشمیر کاز کو آپ اجاگر کرنے کی جو کوشش کر رہے ہیں ، اس سے کشمیریوں کے زخموں پر مرہم نہیں رکھا جا رہا بلکہ وہ اپنے مسیحا کے انتظار میں ہیں مگر مدینہ ثانی کی حکومت کسی ’’اور‘‘ کے انتظار میں ہے۔ اللہ رب العزت سورۃ مائدہ میں فرماتے ہیں:۔ ’’اے لوگو جو ایمان لائے ہو یہود و نصاریٰ کو اپنا دوست نہ بنائو یہ آپس میں ایک دوسرے کے دوست ہیں۔ اگر تم میں س ے کوئی ان کو اپنا رفیق بناتا ہے تو اس کا شمار بھی پھر انہی میں ہے۔ یقیناً اللہ ظالموں کو اپنی راہنمائی سے محروم کر دیتا ہے۔‘‘ کہیں ایسا نہ ہو کہ کوئی حادثہ ہو جائے اور ہم بڑی قوتوں کے انتظار میں ہاتھ ملتے ہی رہ جائیں۔ اللہ نہ کرے ایسا ہو۔ مگر آپ کو بحیثیت ایک ’’مسلمان ذمہ دار حاکم‘‘ سوچنا ہو گا۔ قرآن و سنت سے راہنمائی لینا ہو گی تاکہ دنیا و آخرت کی ناکامی سے بچا جا سکے۔ (شبانہ عظمت ۔ لاہور)
علی امین گنڈا پور کی ’’سیاسی پہچان‘‘ اور اٹھتے سوالات
Apr 25, 2024