صوبہ پنجاب کے مختلف شہروں میں ڈینگی کا مرض وبائی صورت اختیارکرنے سے آئے روز ڈینگی بخار کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے
ڈینگی کا بخار ایک خاص قسم کے مچھر کے کاٹنے سے ہوتا ہے۔ یہ مچھرصاف پانی میں پلتا ہے جو صبح اورشام کے اوقات میں خون کی پیاس بجھانے کے لئے انسانوں کو اپنا شکاربنتا ہے۔ ڈینگی سے لاعلمی کے باعث اس کے مریضوں کی تعداد بڑھتی ہی جارہی ہے۔ اس وقت صوبہ پنجاب کے تین بڑے شہرلاہور، راولپنڈی اور چکوال ڈینگی سے بری طرح متاثر ہیں۔
محکمہ صحت نے ڈینگی کے مرض کی علامات، احتیاطی تدابیر اوراس سے بچاؤ کے لئے آگاہی مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے اورانسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ کے ماہرین کو ڈینگی مچھر کی اقسام کے بارے میں تحقیق کی ہدایت کی ہے تاکہ اس مرض کی روک تھام کیلئے مستقل لائحہ عمل مرتب کیا جا سکے-
انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ کے ماہرین کو ڈینگی مچھر کی اقسام کے بارے میں تحقیق کی ہدایت کی ہے تاکہ اس مرض کی روک تھام کیلئے مستقل لائحہ عمل مرتب کیا جا سکے-
ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈینگی بخار قابل علاج ہے،عوام کو اس سے گھبرانے کی ضرورت نہیں تاہم اس مرض سے بچاؤ کے لئے احتیاطی تدابیر لازم ہیں۔
محکمہ صحت نے ڈینگی کے مرض کی علامات، احتیاطی تدابیر اوراس سے بچاؤ کے لئے آگاہی مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے اورانسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ کے ماہرین کو ڈینگی مچھر کی اقسام کے بارے میں تحقیق کی ہدایت کی ہے تاکہ اس مرض کی روک تھام کیلئے مستقل لائحہ عمل مرتب کیا جا سکے-
انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ کے ماہرین کو ڈینگی مچھر کی اقسام کے بارے میں تحقیق کی ہدایت کی ہے تاکہ اس مرض کی روک تھام کیلئے مستقل لائحہ عمل مرتب کیا جا سکے-
ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈینگی بخار قابل علاج ہے،عوام کو اس سے گھبرانے کی ضرورت نہیں تاہم اس مرض سے بچاؤ کے لئے احتیاطی تدابیر لازم ہیں۔