چینی صدر شی جن پنگ کے عہدے میں 5 سال کی توسیع ، حلف اٹھا لیا
بیجنگ (اے ایف پی) چینی پارلیمینٹ نے متفقہ طور پر چین کے موجودہ صدر شی جن پنگ کے عہدے میں توسیع کرتے ہوئے انہیں آئندہ پانچ سال کے لیے دوبارہ صدر منتخب کرلیا۔ وانگ کشان نائب صدر ہوں گے۔ چین کی نیشنل پیپلز کانگریس نے شی جنگ پنگ کے اختیارات کا وسیع اختیارات کو مزید بڑھا دیا اور ساتھ ساتھ اپنے سالانہ سیشن کے دوران ان کا نام آئین میں شامل کرکے ان پر سے 2 مرتبہ پانچ سال کے لیے صدارت اور نائب صدارت کے لیے پابندی کو بھی اٹھا لیا۔ شی جن پنگ کو صدارت اور سینٹرل ملٹری کمیشن کے چیئرمین کے لیے پارلیمنٹ کے تمام 2970 ووٹ حاصل کیے۔ وہ 2023 کے بعد بھی چین کے صدر رہیں گے۔ چین کے آئین میں ہونے والی ترمیم کے بعد پہلی مرتبہ شی جنگ پنگ اور وانگ قیشان نے حلف اٹھایا اور اس دوران چینی صدر نے ایک سرخ کپڑے میں موجود کتاب پر اپنا بائیاں ہاتھ رکھ کر داہنے ہاتھ کی مٹھی بلند کر کے حلف اٹھایا۔ سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ شی جن پنگ کی اصل طاقت کمیونسٹ پارٹی کا جنرل سیکرٹری بننے میں ہے لیکن وانگ بطور نائب صدر ان کی طاقت کو مزید دوام پخشیں گے، کیونکہ چینی صدر نے ہمیشہ ہی وانگ قیشان کو ان کی مہارت اور قابلیت کی وجہ سے اپنے ساتھ رکھا ہوا ہے۔ اے ایف پی کے مطابق چینی سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ شی جن پنگ بہت ہی طاقت ور شخصیت ہیں، لیکن یہاں مسئلہ یہ ہے کہ ان کے حلقے میں بہت کم ہی لوگ ان کے لیے قابل اور وفادار ہیں، اور اسی وجہ سے انہوں نے اپنے نائب کے لیے وانگ قیشان کو منتخب کیا ہے جو انہیں وقت دینے کے ساتھ ساتھ مزید باصلاحیت لوگوں کو سامنے لائیں گے۔ خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے چین کے قانون سازوں نے تاریخی آئینی ترمیم پاس کرتے ہوئے صدارت کے دو ادوار کی محدود مدت کو ختم کردیا تھا جسکی وجہ سے چینی صدر شی جن پنگ کی تاحیات حکمرانی کی راہیں ہموار ہوگئیں تھیں۔