ایران کے صدرسید ابراہیم رئیسی نے ایشیا کو عالمی تبدیلیوں کا مرکز قرار دیتے ہوئے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ پر زور دیا ہے۔ اس موقع پر ایران کو شنگھائی تعاون تنظیم کی باقاعدہ رکنیت دے دی گئی اور ایران اس تنظیم کا نواں رکن ملک بن گیا ہے۔ایرانی میڈیا کے مطابق تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبہ میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں بارہ ملکوں کے سربراہوں نے حصہ لیا اور علاقائی ترقی و پیشرفت، امن و سلامتی اور اقتصادی تعاون جیسے امور پر اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔اجلاس میں تنظیم کی بیس سالہ کارکردگی کا بھی جائزہ لیا گیا اور علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر شنگھائی تعاون تنظیم کے پروگراموں پر غور کیا گیا۔ اجلاس کے دوران رکن ملکوں نے ایران کو تنظیم کا باقاعدہ رکن بنانے کی اسناد ودستاویزات پر بھی دستخط کردیے اور یوں ایران باقاعدہ اس تنظیم کا ممبر ملک بن گیا ہے۔
علی امین گنڈا پور کی ’’سیاسی پہچان‘‘ اور اٹھتے سوالات
Apr 25, 2024