انتخابات میں روسی مداخلت: ٹرمپ کے سابق مشیر سے 20 گھنٹے پوچھ گچھ
واشنگٹن (اے ایف پی) امریکہ کے صدراتی انتخابات میں روس کی مبینہ مداخلت کی تحقیقات کرنے والے خصوصی کونسل رابرٹ مولر کی ٹیم نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق چیف سٹریٹیجسٹ سٹیو بینن سے بیس گھنٹوں تک پوچھ گچھ کی ہے۔ سٹیو بینن نے رواں ہفتے دو بار خصوصی کونسل رابرٹ مولر کی ٹیم کے سامنے پیش ہو کر سوالوں کے جوابات دیئے۔ واضح رہے کہ امریکی سینیٹ، ایوان نمائندگان اور خصوصی کونسل تمام مل کر صدارتی انتخاب میں مبینہ روسی مداخلت کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ سٹیو بینن اس سے پہلے ایوان نمائندگان کی خصوصی کمیٹی کے سامنے بھی پیش ہو چکے ہیں لیکن انھوں نے وہاں یہ کہہ کر سوالوں کے جوابات دینے سے انکار کیا تھا کہ انھیں وائٹ ہاؤس نے ایک انتظامی حکم کے ذریعے کسی قسم کی معلومات کمیٹی کو دینے سے منع کر رکھا ہے۔ سپیشل کونسل آفس نے امریکی سیاسی عمل میں مداخلت پر 13شہریوں اور 13 اداروں پر الزامات عائد کر دئیے۔ صدر ٹرمپ نے 13 روسی شہریوں اور اداروں کے خلاف فرد جرم پر پیغام میں کہا ہے کہ روس نے امریکہ مخالف مہم 2014ء میں شروع کی تھی مہم کا صدارتی انتخاب سے تعلق نہیں۔ سٹیو بین صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم کے چیئرمین تھے اور انتخابات میں کامیابی کے بعد صدر ٹرمپ نے انھیں وائٹ ہاؤس میں چیف سٹریٹیجسٹ کے عہدے پر تعینات کیا تھا۔ سٹیو بین انتہائی دائیں بازو کے خیال کے حامل شخص ہیں اور انھوں نے ہی صدر ٹرمپ کی 'امریکہ سب سے پہلے' کی مہم بنانے میں مدد کی تھی۔ صدر ٹرمپ کے سابق چیف سٹریٹیجسٹ سٹیو بینن کو ان کی انتخابی مہم اور اس کے بعد وائٹ ہاؤس میں نہایت اہم شخصیت سمجھا جاتا رہا تھا لیکن اگست میں انھیں وائٹ ہاؤس سے نکال دیا گیا۔