موت کے بعد فیس بک پیج کو یادگار بناکر ڈیجیٹل طور پر باقی رہا جاسکتا ہے
لندن (بی بی سی) ہم روزانہ بڑے پیمانے پر ای میلز، پیغامات، سماجی رابطوں کی اَپ ڈیٹس، تصاویر، صحت کے بارے میں معلومات، خوارک اور بہت سی دوسری سرگرمیوں کی شکل میں مواد پیدا کرتے ہیں۔ اور یہ مواد ہمارے بعد بھی رہے گا۔ ایسے میں ہماری موت کے بعد ہمارے عزیز ان کا کیا کریں؟ ایئن ٹوئگ 33 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ انکی بیوہ کیرولین نے ایئن کی زندگی پر مبنی ایک ویب سائٹ بنائی اور انہیں یہ خیال آیا کہ ’وڈوڈ اینڈ ینگ (وآئی) نامی خیراتی ادارہ‘ نوجوان بیواؤں کو تعاون فراہم کر سکتا ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے ایک دوسری سائٹ شروع کی جس میں ایسی تخلیق کو فنڈ کیا جانے لگا جو بچوں کے دکھ سے نکلنے میں مدد کرنے کیلئے بنائی گئی۔بعض لوگوں نے اپنے کتبے کے بجائے آن لائن پر اپنی موجودگی کو پسند کیا۔ ڈورسیٹ کمپنی کیو آر میموریز سٹیل کا ’کیو آر کوڈ‘ فراہم کرتی ہے جو کہ ایک قبر سے منسلک ہو سکتا ہے جہاں سے ایک ویب پیج تک رسائی ہوسکتی ہے اور جہاں کسی شخص کے بارے میں ان کی زندگی کے مواد یا ان کی موت کے بعد ان کے اہل خانہ کے مواد مل سکتے ہیں۔یہ کمپنی ایک کوڈ کیلئے 95 پاؤنڈ لیتی ہے اور اس سے منسلک ویب پیج کیلئے مزید 95 پاؤنڈ چارج کرتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کیو آر کوڈ ان کے لیے ’عجیب جاذبیت رکھتا ہے۔‘ کیرولن نے ایئن کے فیس بک پیج کو یادگار بنانے کیلئے منتخب کیا۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ ان کے دوست ان کے ٹائم لائن پر ان کی تصاویر دیکھ سکیں اور ان کے یوم پیدائش پر کوئی بھی دردناک یاددہانی نہ ہو۔