ایک لاکھ بکری کا معاوضہ ہوتا ہے کسی انسان کا نہیں: پشاور ہائیکورٹ
پشاور (نوائے وقت رپورٹ) چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ مظہر عالم میاں خیل اور جسٹس ملک منظور حسین نے پشاور ہائیکورٹ میں شوگر ملز کیس کی سماعت کی۔ سیکرٹری داخلہ ماحولیات، صوبائی سیکرٹری صنعت سے تفصیلی جواب طلب کیا گیا۔ چیف سیکرٹری خیبر پی کے سے بھی تفصیلی جواب طلب کر لیا گیا۔ ڈی آئی جی، چیف ایگزیکٹو شوگر ملز سے بھی 15 دن میں وضاحت طلب کر لی گئی۔ شوگر ملز کے زہر آلود پانی سے متعدد افراد کی ہلاکت پر درخواست دائر کی گئی۔ چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے اس موقع پر کہا کہ 10 انسانی جانیں ضائع ہوئیں۔ متاثرہ خاندانوں کو صرف ایک ایک لاکھ روپے دئیے گئے۔ عدالت کو بتایا جائے کہ رقم کس کے کہنے پر دی گئی۔ ایک لاکھ روپے انسان کا نہیں بکری کا معاوضہ ہوتا ہے۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل میاں ارشد جان نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ نے ایکشن لیا حکومت ممکنہ اقدامات کر رہی ہے۔ وزیراعلیٰ جو ایکشن لے رہے ہیں اس پر ہمارا منہ نہ کھلوائیں۔ عدالت نے مقدمے کی سماعت 30 مئی تک ملتوی کر دی۔