نگران حکومتیں بتائیں کہ انتخابات کا فیصلہ عوام نے کرنا ہے کہ دہشتگردوں نے ؟ مولابخش چانڈیو
اسلام آباد( آئی این پی )پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی ترجمان سینیٹر مولابخش چانڈیو نے نگران حکومت اور الیکشن کمیشن سے چند سوالات پوچھتے ہوئے کہا ہے کہ نگران حکومتیں بتائیں کہ انتخابات کا فیصلہ عوام نے کرنا ہے کہ دہشتگردوں نے ؟،دہشتگرد جن پر حملہ آور ہیں انہیں ہی انتخابی مہم سے روکا جا رہا ہے، نگران حکومت اپنی ناکامی کا اعتراف کرے یا پھر چیئرمین بلاول بھٹو کو سیکیورٹی فراہم کرے، یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ ایک سیاسی لیڈر کو ہر جگہ جلسوں کی اجازت ہو اور دوسروں کو روکا جائے،کہیں نہ کہیں کوئی نہ کوئی گٹھ جوڑ ضرور ہے، نگران اور الیکشن کمیشن اس گٹھ جوڑ کا پتا لگائیں۔تفصیلات کے مطابق مرکزی ترجمان پاکستان پیپلز پارٹی سینیٹر مولابخش چانڈیو نے نگران حکومت اور الیکشن کمیشن سے چند سوالات پوچھتے ہوئے کہا ہے کہ نگران حکومتیں بتائیں کہ انتخابات کا فیصلہ عوام نے کرنا ہے کہ دہشتگردوں نے ؟ ۔دہشتگرد جن پر حملہ آور ہیں انہیں ہی انتخابی مہم سے روکا جا رہا ہے، نگران حکومت اپنی ناکامی کا اعتراف کرے یا پھر چیئرمن بلاول بھٹو کو سیکیورٹی فراہم کرے، خیبرپختوںخواہ میں چیئرمین بلاول بھٹو کو سرگرمیوں سے روک کر انتخابات کو مشکوک بنا دیا گیا ہے، دہشتگرددھمکاتے ہیں تو حکومت سیکیورٹی دینے کے بجائے گھر سے نہ نکلنا کا مشورہ دیتی ہے،نگرانوں کا کام انتخابات کو محفوظ اور پر امن بنانا ہے کہ دہشتگردوں کی ڈکٹیشن لینا ؟۔سوائے ایک کے دیگر سیاستدانوں کو انتخابی مہم چلانے دینا دہشتگردوں کی ڈکٹیشن قبول کرنے کے مترادف ہے، یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ ایک سیاسی لیڈر کو ہر جگہ جلسوں کی اجازت ہو اور دوسروں کو روکا جائے،کہیں نہ کہیں کوئی نہ کوئی گٹھ جوڑ ضرور ہے، نگران اور الیکشن کمیشن اس گٹھ جوڑ کا پتا لگائیں،دو ہزار تیرہ میں بھی ایسیہی ہوا تھا اور پی پی پی کو صرف سندھ تک محدود رکھا گیا تھا ،ایک بیان جاری کرکے اپنی پسندیدہ جماعتوں کو انتخابی مہم کی اجازت دی تھی، الیکشن کمیشن اگر اب بھی خاموش رہی تو پھر انتخابی نتائج کوئی بھی تسلیم نہیں کرے گا،پی پی پی نہ پہلے ڈری نہ اب ڈریں گے، لیکن سب کو مساوی مواقع فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے،