زرداری نے آگسٹا آبدوز ڈیل میں کمیشن لیا: فرانسیسی ویب سائٹ ۔۔ الزام کردار کشی مہم کا حصہ ہے : فوزیہ وہاب
اسلام آباد/ پیرس (مانیٹرنگ ڈیسک+ جی این آئی+ آن لائن) ایک فرانسیسی ویب سائٹ نے انکشاف کیا ہے آگسٹا آبدوز سکینڈل کی انکوائری کرنے والے مجسٹریٹ نے پاکستان سے متعلقہ سرکاری دستاویزات حاصل کرلی ہیں۔ ویب سائٹ نے الزام لگایا ہے کہ 90ءکی دہائی میں پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں ہونے والے اس معاہدے میںآصف علی زرداری نے کمشن وصول کیا تھا اور کراچی میں 8 مئی 2002ءکو فرانسیسی انجینئرز پر بم حملے میں 11 انجینئر کی ہلاکت کی وجہ فرانس کی طرف سے کمیشن کی منسوخی تھی۔ صدر زرداری کی میڈیا ایڈوائزر فرح ناز اصفہانی کا موقف ہے انہوں نے رپورٹ نہیں دیکھی اس لئے کوئی تبصرہ نہیں کریں گی جبکہ صدارتی ترجمان فرحت اللہ بابر سے میڈیا کا رابطہ نہیں ہو سکا۔آن لائن کے مطابق پیپلز پارٹی کی سیکرٹری اطلاعات فوزیہ وہاب نے اپنے بیان میں اس خبر کی مذمت کرتے ہوئے اسے پاکستان کی سیاسی قیادت بالخصوص صدر آصف زرداری کی کردار کشی کی جاری مہم کا حصہ قرار دیا اور کہاکہ زرداری نے 70لاکھ یورو کمشن لیا نہ فرانسیسی انجنیئرز کے قتل میں زرداری ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افواج کے لئے بیرون ملک سے جو بھی سامان خریدا جاتا ہے اس میں سویلین حکام کا کوئی عمل دخل نہیں ہوتا۔ یہ بات بھی ریکارڈ پر ہے کہ اس وقت کے احتساب کمشن کے سربراہ سیف الرحمان اور پاک بحریہ کے وائس ایڈمرل عزیز مرزا نے پاک بحریہ کے ڈائریکٹر انٹیلی جنس کموڈور شاہد اشرف پر دباﺅ ڈالا تھا کہ وہ آگسٹا آبدوزوں کی ڈیل میں مبینہ کک بیکس سکینڈل میں محترمہ بے نظیر بھٹو اور زرداری کے نام بھی شامل کریں۔ انکار پر ان کا کورٹ مارشل کردیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ جب 2002ءمیں فرنچ انجینئرز پر حملہ ہوا تو اس وقت زرداری جیل میں تھے۔ ادھر مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے کہا کہ آگسٹا میرین سکینڈل میں صدر آصف علی زرداری کے کمیشن لینے کی خبر پوری قوم کیلئے ندامت کا باعث بن گئی ہے۔ فرانس کی عدالت میں 5کروڑ یورو کمشن کی دستاویزات پر صدر آصف علی زرداری اپنی پوزیشن واضح کریں اور قوم کو اصل صورتحال سے آگاہ کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ آگسٹا سب مرین سکینڈل مسلم لیگ (ن) کے 10نکاتی ایجنڈے میں شامل ہے۔ انہوں نے کرشن گنگا ڈیم پر مذاکرات کے لئے حکومت کی طرف سے نان پروفیشنل اور من مانے افراد کو نامزد کئے جانے کی شدید مذمت کی ہے۔