آئین سے63,62 کی شق نکال دینی چاہئے: گورنر سندھ
کراچی (وقائع نگار) گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ مجھے پتہ ہے کہ سپریم کورٹ نے نوازشریف کو کیوں نکالا‘ سپریم کورٹ نے آج تک 2 وزرائے اعظم کو نااہل کیا‘ ایک کو خط نہ لکھنے پر اور دوسرے کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر اب آئین سے 62‘ 63 کی شق نکال دینی چاہئے‘ 18 ویں ترمیم کے وقت اس شق کو ختم نہ کرنے کا فیصلہ مسلم لیگ (ن) کی سیاسی غلطی تھی۔ نوائے وقت کے سوالات پر گورنر سندھ محمد زبیر نے کہاکہ نوازشریف ہی اصل لیڈر ہیں میرے بھائی (اسد عمر) نے نوازشریف کو نکالے جانے کی کیا وجوہات بیان کی ہیں میں اس بحث میں جائے بغیر کہتا ہوں کہ سپریم کورٹ میں پاناما پر بحث ہوتی رہی اور جتنے الزامات لگائے گئے تھے فیصلہ ان پر نہیں کسی اور بنیاد پر آیا اور جب فیصلے کو کوئی چیلنج کرے گا تو یہی بنیاد چیلنج ہو گی۔ علاوہ ازیں گورنر سندھ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کراچی کی ترقی کیلئے بھرپور توجہ دے رہی ہے ‘ پہلے ہی وفاق شہر میں 50 ارب روپے سے ترقیاتی کام کروا رہا ہے جس میں گرین لائن ‘ K-IV اور لیاری ایکسپریس وے منصوبے شامل ہیں ‘ K-IV اور لیاری ایکسپریس وے منصوبہ میں وفاق با الترتیب 12,12 ارب روپے اور گرین لائن منصوبہ پر 24 ارب روپے خرچ کر رہا ہے جبکہ وزیراعظم پاکستان نے کراچی کیلئے 25 ارب روپے کے ترقیاتی پیکج کا اعلان کیا ہے اس طرح وفاق کل 75 ارب روپے کراچی کی ترقی کیلئے خرچ کررہا ہے‘ کراچی ترقیاتی پیکج کے حوالہ سے گورنر ہائوس میں پروجیکٹ مینجمنٹ یونٹ قائم کیا جائے گا جس کے ذریعہ انتہائی شفاف طریقہ سے منصوبوں پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہائو س میں کراچی ترقیاتی پیکج کے حوالے سے منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا ۔ گورنر سندھ نے کہا کہ کراچی ترقیاتی پیکج میں شہر میں پینے کے صاف پانی کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے K-IV منصوبہ کے علاوہ دیگر منصوبے بھی شروع ہوں گے‘ فائر بریگیڈ سے متعلق بھی کراچی پیکج میں مخصوص رقم رکھی گئی ہے ‘ کراچی ترقیاتی پیکج میں صنعتی علاقوں میں انفرااسٹرکچر کی بحالی و ترقی پر بھرپور توجہ مرکوز رکھی گئی ہے‘ کراچی میں ایک بہترین سرکاری اسپتال بنانے کی ضرورت ہے ‘ مرکزی حکومت جامعہ کراچی میں میڈیکل کالج اور اسپتال قائم کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معاشی شہ رگ کراچی میں انفرااسٹرکچر بہتر بنانے کی ضرورت ہے کیونکہ معاشی سرگرمیوں میں بہتری سے برآمدات میں اضافہ ہو گا اس ضمن میں شہر کی بہتری کیلئے یہاں کی نمائندہ جماعت سے مشاورت بھی کی گئی ہے صوبائی حکومت کے ساتھ بھی رابطہ جاری ہے‘ کوشش یہی ہے کہ آئندہ جو بھی حکومت قائم ہو اسے شہر میں کسی بڑے مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ امن و امان کے قیام کے بعد اب شہر میں کوئی ہڑتال نہیں کر سکتا ہے اب کراچی کی ترقی پر بھرپور توجہ دی جا رہی ہے اس سلسلے میں مقامی حکومت سے بھی مشاورت کر رہے ہیں مقامی حکومت کی نشاندہی پر بعض منصوبے کراچی ترقیاتی پیکج میں شامل کئے گئے ہیں‘ منصوبوں کی تکمیل سے شہر میں خوشگوار تبدیلی ابھر کر سامنے آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 12 سے 15 برس کے دوران مصطفی کمال کے دور میں کچھ کام ہوئے جو نظر بھی آتے ہیں‘ شہر میں مناسب توجہ دی جاتی تو شہر کی حالت آج مختلف ہوتی ‘ کراچی کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے وفاقی حکومت نے کراچی ترقیاتی پیکج کا اعلان کیا اس سے قبل وزیراعظم نے بھی کراچی میں مختلف وفود سے ملاقاتیں کیں اور شہر میں ترقی کے حوالہ سے مشاورت بھی کی متحدہ قومی موومنٹ سے بھی ملاقات ہوئی اور ان کے نقطہ نظر کو بھی سامنے رکھا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے علاوہ حیدر آباد ‘ جیکب آباد اور ٹھٹھہ میں وزیرا عظم پاکستان نے ترقیاتی پیکج کا اعلان کیا ہے حیدر آباد میں یونیورسٹی‘ ایئر پورٹ اور ٹیکنالوجی پر کام ہو گا جس کیلئے جگہ کی نشاندہی کرلی گئی ہے‘ وزیراعظم نے حیدر آباد میں میٹرو بس چلانے کا اگلے مرحلہ میں اعلان بھی کیا ہے‘ حیدر آباد کی مقامی حکومت کو ترقیاتی کاموں کیلئے 50 کروڑ روپے کی گرانٹ دے رہے ہیں انہیں اور بھی ترقیاتی فنڈز دیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں گورنر سندھ نے کہا کہ شہر کا سب سے زیادہ مینڈیٹ متحدہ قومی موومنٹ کو حاصل ہے بلدیہ عظمیٰ میں بھی ان کی اکثریت ہے اس لئے ان کے ساتھ مشاورت کی۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ رواں برس مارچ کے مہینہ میں حیدر آباد میں جلسہ عام سے خطاب میں وزیراعظم نے حیدر آباد میں ترقیاتی پیکج کے اعلان میں واضح کہا تھا کہ کراچی ترقیاتی پیکج بھی دیں گے لیکن نامساعد حالات کے باعث وزیراعظم کراچی نہ آ سکے تھے اس ضمن میں پھیلایا جانے والا منفی تاثر کہ وزیراعظم کے انتخاب میں حمایت کیلئے کراچی ترقیاتی پیکج دیا گیا بالکل غلط ہے۔ دریں اثناء فوٹو گرافرز اور کیمرہ مینوں کے ساتھ گورنر ہائوس کے عملے کی بدسلوکی اور مبینہ بدتمیزی کا گورنر سندھ محمد زبیر نے نوٹس لے لیا اور عملے کو رویہ بہتر رکھنے کی ہدایت کر دی۔ پریس کانفرنس کی کوریج کیلئے آنے والے کیمرہ مینوں اور فوٹو گرافرز کی جانب سے گورنر سندھ محمد زبیر کو شکایات کی گئیں کہ عملے نے ناروا سلوک روا رکھا اور بدتمیزی کی ہے۔
گورنر محمد زبیر