ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ چھوڑنے سے قبل مختصر وقت میں مواخذے کی کارروائی مکمل نہیں ہو سکتی، مچ میک کونل
امریکی سینیٹ کے ریپبلیکن اکثریتی رہنما مچ میک کونل نے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدے کی مدت آئندہ ہفتے ختم ہو رہی ہے اس لیے اس مختصر وقت میں ٹرمپ کے خلاف سینیٹ میں مواخذے کی منصفانہ اور سنجیدہ کارروائی مکمل نہیں ہو سکتی۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق انہوں نے گزشتہ روز جاری ایک بیان میں کہا کہ آئندہ ہفتے نومنتخب امریکی صدر جوبائیڈن اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے لہذا اس سے قبل صدارتی مواخذے کی کارروائیوں کے قواعد اور طریقہ کار کے مطابق صدر ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی منصفانہ اور سنجیدہ کارروائی مکمل ہونے کا امکان نہیں ہے اور اگر سینیٹ کی کارروائی رواں ہفتے شروع ہوجاتی ہے اور فوری طور پر آگے بڑھتی ہے تب بھی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار چھوڑنے کے بعد تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوسکتا کیونکہ اس کے لیے قانونی دلائل کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل 1868 میں سابق صدر اینڈریو جانسن کے خلاف مواخذے کی کارروائی میں 83 روز، 1999 میں بل کلنٹن کے خلاف 37 اور گزشتہ سال صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف کارروائی میں 21 روز لگے تھے۔ دوسری جانب سینیٹ کے ڈیموکریٹ رہنما چک شومر نے زور دیا ہے کہ اگر میک کونل ہنگامی اجلاس دوبارہ طلب کرنے کا مطالبہ کریں تو صدر ٹرمپ کے خلاف کارروائی فوری شروع ہو سکتی ہے۔