لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں وزیراعظم فایزالسراج کے زیر قیادت اقوام متحدہ کی تسلیم شدہ قومی اتحاد کی حکومت (جی این اے) کے تحت فورسز اور کمانڈر خلیفہ حفتر کے زیر کمان لیبی قومی فوج ( ایل این اے) کے درمیان جمعرات کو دوبارہ لڑائی چھڑ گئی ہے۔
ان متحارب فورسز کے درمیان دارالحکومت کے جنوب میں ان تازہ جھڑپوں سے چندے قبل ہی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک قرارداد کے ذریعے خانہ جنگی کا شکار ملک میں جنگ بندی برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔
لیبی حکام اور عینی شاہدین کے مطابق نئی لڑائی کے دوران میں طرابلس کے واحد فعال ہوائی اڈے معیتیقہ پر ایک راکٹ داغا گیا ہے جس کے بعد وہاں سے پروازوں کی آمد ورفت معطل کردی گئی ہے۔
عینی شاہدین نے طرابلس کے شہری مرکز سے قریباً تیس کلومیٹر جنوب میں واقع زرعی علاقے مشروع الحضبہ میں دھماکوں کی آوازیں سننے کی اطلاع دی ہے۔بعض راکٹ رہائشی علاقوں میں بھی گرے ہیں جس سے متعدد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
جی این اے کے ترجمان مصطفیٰ المیجی نے طرابلس کے نواح میں لڑائی دوبارہ چھڑنے کی تصدیق کی ہے۔لیبیا کے ان دونوں متحارب فریقوں کے درمیان گذشتہ ماہ جنگ بندی کا ایک عارضی سمجھوتا طے پایا تھا لیکن اس کے باوجود ان کی فورسز کے درمیان طرابلس کے نواح میں کم وبیش روزانہ ہی وقفے وقفے سے جھڑپیں جاری ہیں اور ملک میں اسلحے کی ترسیل کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
ادھر نیویارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بدھ کی شب ایک قرارداد کی منظوری دی تھی۔اس میں خانہ جنگی کا شکار ملک میں پائیدار جنگ بندی اور فریقین کے مشترکہ فوجی کمیشن کے درمیان مذاکرات جاری رکھنے کی ضرورت پر زوردیا گیا ہے۔