سیکرٹری پراسیکیوشن کو ہڑتال کے باعث متاثر ہونے والے مقدمات کا ریکارڈ پیش کرنے کا حکم
لاہور(وقائع نگار خصوصی)محکمہ پراسیکیوشن کے ملازمین کی چوتھے روز بھی ہڑتال کی۔ ہڑتال کے باعث فائلیں عدالت میں نہ پہنچنے اورعدالتی امور متاثر ہونے پرلاہور ہائیکورٹ نے سیکرٹری پراسیکیوشن پرسخت اظہار برہمی کیا۔ عدالت نے سیکرٹری پراسیکیوشن کو ہڑتال کے باعث متاثر ہونے والے مقدمات کا ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی خصوصی بنچ نے عدالتی کاروائی کا آغاز کیا۔ سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ محکمہ پراسیکیوشن کے کلرکس ہڑتال پر ہیں جس کے باعث فائلیں نہیں مل سکیں۔ عدالت نے فوری طور پر سیکرٹری پراسیکیوشن کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔ سیکرٹری پراسیکیوشن نے بتایا کہ ہڑتال کا ان کے ساتھ کوئی تعلق نہیں پراسیکیوشن سے متعلقہ تمام معاملات دیکھنا پراسیکیوٹر جنرل کی ذمہ داری ہے۔ جس پر عدالت نے سیکرٹری پراسیکیوشن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا عدالت کے سامنے بھی رویہ غیر سنجیدہ ہے۔ اگر سارے معاملات پراسیکیوٹرز نے ہی دیکھنے ہیں تو آپ اس عہدے پر کیا کر رہے ہیں۔ پراسیکیوٹرز محنت اور دیانت داری سے اپنا کام کرتے ہیں آپ نے انہیں اتنا دبا کے رکھا ہے کہ وہ خوف کا شکار ہیں اور کلرکوں کے کام خود کر رہے ہیں۔ ہڑتال کو اتنے دن گزر گئے ہڑتالی ملازمین کے مطالبات سن کر ان کا حل کیوں نہیں نکالا گیا۔ عدالت میں فائلیں نہ پہنچنے سے سائلین اور وکلا صبح سے عدالتوں میں اپنے مقدمات کے فیصلے کی آس لگائیبیٹھے ہیں تاخیر کا ذمہ دار کون ہے۔ عدالت نے پراسیکیوٹر جنرل پنجاب کو بھی طلب کر لیا۔