سنگاپور: ٹرمپ‘ کم جونگ کی تاریخی ملاقات آج ہو گی
پیانگ یانگ (نیوز ایجنسیاں) شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ کم جونگ ان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے آ ج منگل کو ہونے والی تاریخی ملاقات میں مستقل امن کے طریق کار پر بات کریں گے۔ امکانات بڑھ گئے کہ شمالی کوریا اور امریکہ کے درمیان نئے تعلق کا آغاز ہو سکتا ہے۔ اس ملاقات بارے میں کم جونگ ان کا کہنا ہے کہ پوری دنیا دیکھ رہی ہے، جبکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ اس سربراہ ملاقات کے بارے میں اچھا محسوس کر رہے ہیں۔امریکہ چاہتا ہے شمالی کوریا اپنے جوہری ہتھیار ختم کر دے، لیکن یہ واضح نہیں کہ اس کے بدلے میں شمالی کوریا کیا مطالبہ کرتا ہے۔ یہ تاریخی ملاقات تفریحی جزیرے سینٹوسا پر ہو گی۔ شمالی کوریا کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق دونوں رہنما جزیرہ نما کوریا کے لیے امن کے مستقل اور دیرپا طریق کار پر بات کریں گے۔ جزیرہ نما کوریا میں جوہری ہتھیاروں کی تخفیف اور مشترکہ مسائل پر بھی بات ہوگی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ تبدیلی کا دور شروع ہونے والا ہے۔ سکیورٹی کے سخت ترین اقدامات کئے گئے ہیں۔ 75 لاکھ ڈالر خرچ ہوں گے۔ شمالی کوریا میں مسٹر کم کے قریبی باڈی گارڈ ان کے گرد تین قطاریں بناتے ہیں۔ سنگاپور میں یہ ترتیب کچھ تبدیلی کے ساتھ دیکھی جا سکتی ہے اور سب نگاہیں سیاہ سوٹوں میں ملبوس انہی افراد پر ٹکی ہیں۔ گارڈ کمانڈ مسٹر کم کے گرد دوسرا اور تیسرا حفاظتی حصار بناتے ہیں۔ یہ اس عمارت کو دیکھتے ہیں جس میں ان کا رہنما موجود ہوتا ہے۔ سفر کے دوران مسٹر کم کی خوراک، شراب اور سگریٹ سب ان کے پاس ہوتے ہیں۔ یہ مسٹر کم کے پاس جانے والی ہر کھانے پینے والی چیز کو پرکھتے ہیں۔ امریکہ کا کہنا ہے طے شدہ ملاقات سے قبل توقع سے زیادہ تیزی سے پیش رفت ہو رہی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کی غیر معمولی پہلی ملاقات سے قبل دونوں ممالک کے حکام کے درمیان ابتدائی ملاقاتیں ہوئی ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے سنگاپور میں تاریخی اجلاس کے حوالے سے بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ نے شمالی کوریا کو اپنے جوہری پروگرام ترک کرنے پر منفرد سکیورٹی کی ضمانت فراہم کر دی ہے۔ وائٹ ہائوس سے جاری ہونے والے بیان میں ٹرمپ کم شمالی کوریا کے لیڈر کم جونگ ان سے منگل کے روز ملاقات کے بعد واپس روانہ ہو جائیں گے۔ انہوں نے تفصیلات میں جانے سے انکار کیا تاہم ان کا کہنا تھا شمالی کوریا نے جنوبی کوریا میں 28 ہزار امریکی فوجیوں کی موجودگی جن کا کام اس ملک کی اپنے پڑوسی ملک سے حفاظت ہے کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔ امریکی باسکٹ بال ساٹر ڈینس روڈ مین نے کہا ملاقات میں بڑے بریک تھرو کی توقع نہیں ہے۔ 70 سال بعد ایک اور سردجنگ بند ہونے کا موقع آگیا۔ امریکی ٹی وی کے مطابق صدر ٹرمپ اور کم جونگ ان مدبر نہیں لیکن بن سکتے ہیں۔ 1950-53 کی کوریائی جنگ کا سرکاری خاتمہ بھی ممکن ہے۔ امریکہ شمالی کوریا کے غیر جوہری ہونے پر بضد ہے جبکہ شمالی کوریا جزیرہ نما کوریا کو غیر جوہری کرنے پر تیار ہے۔ شمالی کوریا امریکی ایٹمی اثاثے علاقے سے ہٹانے پر اصرار کرسکتا ہے۔