صرف 4ماہ کا بجٹ‘ وزیراعظم اور وزارت خزانہ پردباؤ میں اضافہ
اسلام آباد ( عترت جعفری) وفاقی حکومت اگرچہ آئندہ پورے مالی سال کا بجٹ 27 اپریل کو پیش کرنے کے فیصلہ پر قائم ہے تاہم پارلیمنٹ میں اپوزیشن جماعتوں کے اہم رہنماؤں کے بیانات‘ اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کی وزیراعظم سے ملاقات میں صرف 4ماہ کے لیے بجٹ کی تجاویز کے بعد وزیراعظم اور وزارت خزانہ پردباؤ میں اضافہ ہوگیا ہے۔ ذرائع نے بتایاہے کہ سپیکر قومی اسمبلی نے بھی معاشی مینجمنٹ ٹیم کو بریفنگ کے لیے بلایا ہے تاکہ بجٹ اجلاس پرمشاورت کی جائے جبکہ چند روز میں وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بھی بجٹ پر مشاورت کی جائے گی اوراس کے لیے سٹرٹیجی پیپر کی منظوری متوقع ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کے دباؤ اور بعض دوسری وجوہات کی بناء پر پورے مالی سال کے بجٹ یا آئندہ مالی سال کے 4ماہ اخراجات کی اجازت کے آپشن پر ازسرنو غور کرسکتی ہے۔ وفاقی حکومت پہلے ہی 4 آرڈی نینسوں کے ذریعے اہم مالی فیصلے کرچکی ہے۔ جبکہ کسٹمز ڈیوٹی‘ سیلز ٹیکس اور ایکسائز کے شعبوں میں ردوبدل کے بعض اقدامات اور تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کے فیصلے باقی ہیں وزارت خزانہ کے ایک اعلی ذریعہ نے بتایا کہ ہم آئندہ مالی سال کے بجٹ کا 27 اپریل کو اعلان کرنے کے فیصلہ کے مطابق کام کررہے ہیں۔