اردو قومی زبان ، اختیار کیے بغیر ملکی ترقی ناممکن ہے،علماء کرام
اسلام آباد(نامہ نگار) ملک کے معروف علماء کرام نے کہا ہے کہ اردو قومی زبان ہے اس کو اختیار کیے بغیر ملکی ترقی ناممکن ہے،زبان قوم کی تہذیب و ثقافت اور پہچان ہوتی ہے اس کو مٹانے کی کوشش خود کو مٹانے کے مترادف ہے۔اردوکے نفاذ کی جدوجہد سپریم کورٹ کے فیصلہ اور انسانی حقوق کی بحالی کی جدوجہد ہے۔نفاذ اردو کو یقینی بنانے کے لیے دستخطی مہم خوش آئند تمام پاکستانیوں کو اسے کامیاب بنانا چاہیے۔نفاذ اردو کی جدوجہد آئین پاکستان اور فرمان قائد کے احترام میں ضروری ہے۔ان خیالات کا اظہار ملک کے معروف علماء کرام چیئرمین رئویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمن،سیکرٹری جنرل وفاق المدارس العربیہ قاری حنیف جالندھری،شیخ الاسلام مفتی محمد تقی عثمانی،صدر دعوت مرکز عالمی سیرت اکادمی ڈاکٹر طارق شریف زادہ،سیکرٹری جنرل انجمن طلبہ اسلام اکرم رضوی اورناظم وحدانی نظام تعلیم فورم پاکستان حافظ عتیق الرحمن نے کیا۔مفتی منیب الرحمن نے کہا کہ پاکستان کی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ انگریزی زبان کا ناجائز اور غیر قانونی تسلط ہے جس کے ذریعہ نوجوانوں کا تعلیمی قتل عام کیا جارہاہے۔قومی زبان کو اختیار کیے بغیر ملک و ملت ترقی نہیں کرسکتے۔مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ اردو ہماری قومی زبان ہے ،اردو میں ہمارا علمی ورثہ موجود ہے عربی زبان کے بعد اسلامی تعلیمات کا گراں بہا ذخیرہ اردو میں موجود ہے جس سے استفادہ کرنے کو مسدود کرنے کے لیے قومی زبان کو ترک کردیا گیاہے۔قاری حنیف جالندھری نے کہا ہے کہ نفاذ اردو دستور کی بالادستی ،سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملددرآمد اور بنیادی انسانی حقوق کی بحالی کی جدوجہد ہے۔حافظ عتیق الرحمن نے کہا کہ ملک میں جاری نفاذ اردو کی اہمیت کو اجاگرکرنے کی دستخطی مہم کو بچے ،بوڑھے اور جوان بڑھ چڑھ کر کامیاب بنائیں۔ڈاکٹر طارق شریف زادہ نے کہا کہ زبان کسی قوم کا چہرہ ہواکرتی ہے ،دنیاکی ساری ترقی یافتہ قوموں نے اپنی زبان کو اختیار کرکے ہی ترقی حاصل کی ہے۔قومی زبان کے نفاذ کے لیے انجمن طلبہ اسلام پاکستان کلیدی کردار اداکریگی۔