پہلی سہ ماہی: پنجاب میں غیر محاصل آمدنی کی وصولی کا ہدف پورا نہ ہو سکا
لاہور (احسن صدیق) رواں مالی سال 2018-19 کی پہلی سہ ماہی (جولائی سے ستمبر) میں پنجاب کی غیر محاصل آمدن بھی مقررہ ہدف کے مقابلے میں 55.92فیصد کم وصول ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے لئے پنجاب کی غیر محاصل آمدنی کے لئے 25ارب ایک کروڑ 67لاکھ روپے کا ہدف مقرر کیا تھا جس کے مقابلے میں 11 ارب 2کروڑ 78لاکھ روپے کی آمدن ہوئی۔ ذرائع نے بتایا کہ مجموعی غیر محاصل آمدنی میں سے محکمہ زراعت کے لئے 30کروڑ 89لاکھ روپے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا جس کے مقابلے میں 22کروڑ 52لاکھ روپے کی وصولی کی گئی۔ بورڈ آف ریونیو کی غیر معمولی وصولیوں کا ہدف 75.5کروڑ روپے مقرر کیا گیا تھا جس کے مقابلے میں 12.4 کروڑ روپے کی وصولی ہوئی۔ کمیونیکیشن اینڈ ورکس کے لئے 1.25 ارب روپے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا جس کے مقابلے میں 65.7کروڑ روپے کی وصولی ہوئی۔ کوآپریٹوز کے لئے 8.73لاکھ روپے کا ہدف مقرر تھا لیکن 4.64 لاکھ روپے وصول کیے جاسکے۔ محکمہ تعلیم کیلئے 48.7 کروڑ روپے کا ہدف مقرر تھا جبکہ 41.2 کروڑ روپے کی وصولی کی گئی۔ محکمہ خزانہ کے لئے غیر محاصل آمدنی کے لئے 13.73 ارب روپے کا ہدف مقرر کیا گیا جس کے مقابلے میں 3.02 ارب روپے کی وصولی ہوئی۔متفرقات کیلئے 1.67 ارب روپے کا ہدف دیا گیا جس کے مقابلے میں 2ارب 29کروڑ 42لاکھ روپے کی وصولی کی گئی۔