لاہور/ رحیم یار خان (خبرنگار خصوصی+کرائم رپورٹر) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ تاریخ کے بدترین سیلاب کی وجہ سے سینکڑوں لوگ جاں بحق ہوئے، متاثرین کی امداد اور بحالی کیلئے خصوصی ریلیف فنڈ قائم کر دیا گیا ہے، عوام کی ایک ایک پائی کو شفاف طریقے سے متاثرین کی امداد پر خرچ کیا جائیگا، حکومت پنجا ب نے متاثرین کی امداد، بحالی کیلئے وفاقی حکومت سے 25ارب روپے فراہم کرنے کی درخواست کی ہے، امید ہے وزیراعظم اس پر ہمدردانہ غور کرینگے جبکہ اس مقصد کیلئے صوبائی حکومت نے اپنے وسائل سے 10ارب روپے مختص کئے ہیں جوکہ متاثرہ علاقوں کے سروے کے بعد متاثرین میں نہایت شفاف طریقے سے تقسیم کئے جائینگے، مخیر حضرات آزمائش کی اس گھڑی میں اپنے بہن بھائیوں کی مدد کیلئے آگے آئیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز رحیم یار خان میں سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد شیخ زید ائرپورٹ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کےا۔ وزیراعلیٰ پنجاب سے ممبر صوبائی اسمبلی شیخ علاﺅ الدین نے ملاقات کی اور انہیں سیلاب زدگان کی امداد، بحالی کیلئے 20لاکھ روپے کا چیک پیش کیا۔ وزیراعلیٰ نے ممبر صوبائی اسمبلی کے جذبے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی تاریخ کے سب سے بڑے سیلاب کی وجہ سے لاکھوں ایکڑ پر لگی فصلیں تباہ، املاک برباد، لوگوں کے اثاثے دریا برد اور مویشی سیلاب کی نذر ہو گئے جبکہ صوبے میں پلوں، پشتوں، بندوں اور دوسری تعمیرات کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب کی ان تباہ کاریوں کا میں نے خود جنوبی پنجاب کے دورے کے دوران مشاہدہ کیا ہے۔سیلاب کی تباہ کاریوں کے جو مناظر دیکھے ہیں وہ اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھے۔ متاثرین کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھے گی۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ نے صوبے میں سیلاب کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین کو امدادی رقم کی فوری ادائیگی کی ہدایت کی۔ضلع رحیم یار خان سمیت جنوبی پنجاب کے مختلف سیلاب زدہ علاقوں کے دورے کے دوران وزیراعلیٰ نے کہا کہ سیلاب کے دوران ہلاک شدگان کے زرتلافی کی ادائیگی کو متاثرین کے دوسرے نقصانات کے سروے کے ساتھ مشروط نہ کیا جائے اور اس مقصد کے لئے سیلاب میں ہلاک ہونے والے افراد کے بارے میں کوائف اکٹھے کرنے کا کام فوری طور پر شروع کر دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہلاک شدگان کے ورثاءمیں یہ امدادی رقوم متعلقہ کوائف موصول ہونے کے بعد ایک ہفتے کے اندر تقسیم کر دی جائیں۔ دریں اثناء شہبازشریف نے گذشتہ روز ضلع رحیم یار خان سمیت جنوبی پنجاب کے مختلف علاقوں میں امدادی سرگرمیوں میں ذاتی طور پر حصہ لیا اور وہ ہیلی کاپٹر کے ذریعے سیلاب سے گھری ہوئی آبادیوں میں امدادی سامان‘ ادویات‘ خشک راشن اور تیار شدہ خوراک لے کر جاتے رہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے متعدد پروازوں کے ذریعے 3000 کلوگرام امدادی سامان متاثرین تک پہنچایا۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ تاریخ کے بد ترین سیلاب کی وجہ سے بیسیوں لوگ جاں بحق ہوئے ہیں اور املاک کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا ہے۔ رمضان المبارک میں افطاری کے وقت سیلاب زدگان کو دو وقت کا کھانا فراہم کیا جائے گا جس سے و ہ سحری بھی کرسکیںگے۔ ڈی جی خان کا زمینی رابطہ سیلاب کی وجہ سے دیگر علاقوں سے منقطع ہوگیا ہے اور انہوں نے چیف سیکرٹری کو ہدایت کی ہے کہ وہ سی ون 30 کے ذریعے ڈی جی خان میں امدادی سامان بھجوائیں۔ انہوں نے کہاکہ آزاد صحافت جمہوریت کے لئے بہت ضروری ہے اگر صحافت پر وار کیا گیا تو جمہوریت کا بھی نقصان ہو گا۔ بی بی سی کے مطابق وزیراعلیٰ نے ایک پریس کانفرنس میں عالمی اداروں سے سیلاب متاثرین کی مدد کی اپیل کی۔
علی امین گنڈا پور کی ’’سیاسی پہچان‘‘ اور اٹھتے سوالات
Apr 25, 2024