تیزگام حادثہ: اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کر دیا
اسلام آباد (وقائع نگار+این این آئی)اسلام آباد ہائی کورٹ نے تیزگام ریلوے حادثہ کی آزادانہ انکوائری کیلئے دائر درخواست پر وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کر لیا۔ جمعہ کو کیس کی سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے کی۔ وکیل درخواست گزار نے کہاکہ تیزگام حادثے میں لوگوں کی جانیں گئی ہیں ۔ وکیل ریاض حنیف راہی نے کہاکہ حادثے کے شواہد کو ختم کیا جارہا ہے۔ وکیل نے کہاکہ شیخ صاحب نے کہا کہ تبلیغی جماعت کے سلنڈر سے آگ لگی۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ شیخ صاحب کون ہے؟ ۔وکیل نے جواب میں کہاکہ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید۔وکیل ریاض حنیف نے کہاکہ ریلوے بوگی میں آگ بزنس کلاس میں لگی ہے۔ انہوںنے کہاکہ ریلوے تھانے میں ایف آئی آر درج ہوئی ہے، شفاف تحقیقات کیسے ہونگی،کوئی ایک دو نہیں بلکہ ہر آئے دن ریلوے حادثات ہو رہے ہیں۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ وفاقی حکومت کو نوٹس کر رہے ہیں، یہ ضروری ہے۔ بعد ازاں کیس کی سماعت 22 نومبر تک ملتوی کر د ی گئی ۔پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ لیاقت پور تحصیل سمیت 100 مقامات پر ایمرجنسی سینٹرز بنائیں گے، سانحہ تیز گام جیسے واقعات سے نمٹنے کے لیے فرسٹ ایڈ ضروری ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر صحت پنجاب نے کہا کہ میانوالی، لیہ سمیت مختلف شہروں میں 5 زچہ بچہ ہسپتال بنا رہے ہیں، جب کہ گنگارام ہسپتال میں مزید سہولتوں کے لہے ڈیپارٹمنٹس بنائے جائیں گے۔ یاسمین راشد نے حادثات میں فرسٹ ایڈ کی ضرورت سے متعلق حکومتی اقدامات کے حوالے سے کہا کہ سانحہ تیز گام جیسے واقعات سے نمٹنے کے لیے فرسٹ ایڈ ضروری ہے، اس ضمن میں ایمرجنسی سینٹرز قائم کیے جا رہے ہیں جن کے قیام سے حادثات سے جلد نمٹنے میں مدد ملے گی۔نواز شریف کی صحت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے اچھے سے اچھے علاج کی کوشش کی گئی ہے، مریض کی مرضی اہم ہوتی ہے، نواز شریف اپنی مرضی سے گھر گئے ہیں، علاج کی سہولتوں سے وہ خود مطمئن تھے، تاہم کوئی بھی کسی کی زندگی اور صحت کی گارنٹی نہیں دے سکتا، ہم اپنی گارنٹی نہیں دے سکتے دوسروں کی کیسے دیں۔انھوں نے مزید کہا کہ اللہ سے دعا کرتی ہوں ہمیں دوسروں کے لیے شفا کا ذریعہ بنائے۔