مقبوضہ کشمیر : جھڑپ میں مجاہد شہید‘ بھارتی فوجی ہلاک کشمیریوں کا مظاہرہ فورسز کا لاٹھی چارج
سری نگر (اے این این) مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں بھارتی فوج اور مجاہدین کے درمیان جھڑپ میں ایک مجاہد شہید اور ایک اہلکار واصل جہنم ہوگیا‘ بھارتی فوج نے مجاہدین کے قبضے سے اسلحہ و گولہ بارود برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ علاقے میں مجاہدین کے دیگر گروپوں کی موجودگی پر بھارتی فوج نے سرچ آپریشن شروع کر دیا‘ خصوصی دستے ہیلی کاپٹر کے ذریعے جنگل میں اتار دیئے گئے‘ ترال میں تین روزہ ہڑتال کے بعد معمولات زندگی بحال ¾ دکانیں و کاروباری مراکز کھل گئے۔ تفصیلات کے مطابق پلوامہ میں بھارتی فوج اور مجاہدین کے درمیان تازہ تصادم آرائی میں حزب المجاہدین سے وابستہ ایک مقامی مجاہد شہید جبکہ ایک اہلکار ہلاک ہو گیا۔ ذرائع کے مطابق فوج نے علاقے میں مجاہدین کی موجودگی کی اطلاع پر علاقے کا محاصرہ کیا اور گھر گھر تلاشیاں شروع کیں۔ اس دوران ایک مکان میں موجود مجاہدین نے قابض فوج پر فائر کھول دیا۔ جس کے بعد فائرنگ کا تبادلہ شروع ہو گیا۔ طرفین کے مابین دوطرفہ شدید گولہ باری سے مکان کو کافی نقصان پہنچا جبکہ آخری اطلاعات تک جھڑپ میں ایک مجاہد شہید ہوا جس کی شناخت پولیس نے داد احمد شیخ ساکن کیموہ کولگام کے بطور کی جس کا تعلق حزب المجاہدین سے بتایا جاتا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ جھڑپ کے دوران ہی مقامی لوگوں نے تصادم کی جگہ پیش قدمی کی کوشش کی اور فورسز پر شدید پتھراﺅکر کے آزادی اور اسلام کے حق میں نعرے لگائے تاہم فورسز اور پولیس نے انہیں آگے بڑھنے سے روکنے کیلئے لاٹھی چارج اور شیلنگ کی۔ دوسری جانب ترال کے علاقے ڈاڈسر میں مجاہدین کی قیادت کے بعد تین روز تک جاری رہنے والی ہڑتال ختم ہونے کے بعد معمولات زندگی بحال ہو گئے تاہم جھڑپ کی جگہ ابھی تک بارودی شےلوں کو صاف نہ کر نے کی وجہ وہاں مالک مکان اور نزدیکی آبادی کو پریشانیوں کا سامنا ہے۔ جبکہ کل جماعتی حریت کانفرنس ”ع“ کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے رواں تحریک مزاحمت میں کشمیری عوام کی قربانیوں کو اس تحریک کا گرانقدر اثاثہ قرار دیتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کو اس پورے خطے کے امن کے لئے بنیادی کلید قرار دیا ہے۔ ڈاڈہ سرہ ترال میں بھارتی فورسز کے ساتھ جھڑپ کے دوران شہید تین نوجوانوں کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے میر واعظ عمر فاروق نے تینوں شہداء کے لواحقین کے ساتھ ٹیلی فون کے ذریعہ اپنی تعزیت اور یکجہتی کا اظہار کیا اور کہا کہ شہیدوں کا مقدس خون اس تحریک کی رگوں میں حرارت بند کر دوڑ رہا ہے اور ان شہداءکے مشن کی تکمیل تک کشمیری قوم کی مبنی برحق جدوجہد جاری رہے گی ۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کو زیادہ تک سردخانے میں نہیں ڈالا جا سکتا۔ دریں اثناءکل جماعتی حریت کانفرنس ”گ“ گروپ کے چیئرمین سید علی گیلانی نے نوہٹہ میں 14 سالہ طالب علم کے آنسو گیس شیل سے زخمی ہونے اور ہاتھ سے محروم ہونے پر اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر بھارتی فوجی تسلط کی وجہ سے بارود کے ڈھیر پر کھڑا ہے اور یہاں اس سے قبل بھی اس طرح کے حادثاتی دھماکوں میں متعدد بچے اپنی زندگیاں گنوا بیٹھے ہیں اور متعدد عمر بھر کے لئے ناکارہ ہو چکے ہیں۔ عالمی ادارہ یونیسیف مقبوضہ جموں کشمیر میں معصوم بچوں کو بچانے کے لئے اپنی ذمہ داریوں کو پورا کریں اور بھارت پر دباﺅ ڈالیں کہ وہ اس خطے میں بارودی اشیاءاور دوسرے مہلک ہتھیاروں کا استعمال بند کرے۔ دوسری طرف لبرےشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ قربانیاں ہمیں کٹھن حالات میں تحریک آزادی کے خاردار راہوں پر چلنے کی ترغیب دیتی ہیں۔ علیل یاسین ملک نے گزشتہ روز مرحوم لسہ خان کی بیوہ اور دوسرے غمزدہ لواحقین سے ملاقات کی اور ان کے ساتھ دلی اظہار تعزیت و یکجہتی کیا۔ یاسین ملک نے مرحوم لسہ خان اور ان کے خانوادے کی تحریکی خدمات اور بیش بہا قربانیوں کو سلامِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ لسہ خان اور ان کی قبیل کے لوگ قربانیاں ہمارا قومی اثاثہ ہے اور یہ قوم ان کی مقروض و ممنون ہے۔
مقبوضہ کشمیر