نوازشریف ‘ مریم کی واپسی‘ سیاسی حلقوں ‘ لیگ کے حامیوں میں ہلچل
لاہور (فرخ سعید خواجہ) سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد محمد نواز شریف کی اپنی صاحبزادہ مریم نواز شریف کے ہمراہ جمعہ 13 جولائی کو وطن واپسی کے اعلان نے سیاسی حلقوں اور مسلم لیگ ن کے حامیوں میں ہلچل مچا دی ہے ان دونوں کی وطن واپسی کے پروگرام دینے سے وہ افواہیں دم توڑ گئی ہیں جن میں کہا جا رہا تھا کہ میاں نواز شریف برطانیہ میں سیاسی پناہ لے رہے ہیں میاں نواز شریف یا مریم نواز شریف نے اپنے اعلان میں یہ واضح نہیں کیا کہ وہ لاہور اتریں گے سو اس حوالے سے بھی افواہوں کا ایک لامتناہی سلسلہ شروع ہو گیا جس میں ان کے لاہور یا اسلام آباد آنے کے حوالے سے متضاد اطلاعات کو مصدقہ قرار دیا گیا ۔ نوائے و قت نے اس سلسلے میں مسلم لیگ ن کے متعدد مرکزی رہنماؤں سے گفتگو کی لیکن ان تمام نے اس بات سے لاعلمی کا اظہار کیا کہ مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز شریف لاہور یا اسلام آباد کس شہر میں اتریں گے ۔ مشاہد حسین سید نے بتایا کہ تاحال اس بارے میں کچھ طے نہیں ہے آج اتوار کو اس حوالے سے کوئی فیصلہ ہو سکتا ہے۔ میاں حمزہ شہباز کی طرف سے آنے والی خبر کہ انہوں نے کارکنوں کو اسلام آباد پہنچنے کی کال دی ہے محض افواہ ثابت ہوئی مسلم لیگ ن کے ذمہ دار ذرائع نے البتہ تصدیق کی ہے کہ آج اتوار کو مسلم لیگ ن کے صدرمیاں شہباز شریف کی صدارت میں پارٹی کا اعلیٰ سطحی اجلاس ہو گا جس کے دوران لندن میں میاں نواز شریف سے رابطہ کیا جائے گا اور باہمی مشاورت سے کوئی حتمی پروگرم تشکیل دیا جئاے گا مسلم لیگ ن کے عہدیداران وکارکنان‘ سابق ارکان اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈروں سمیت ان کے حامی بہت بڑی تعداد میں ان کا استقبال کریں گے۔نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف اور مریم نواز کو جہاز کے اندر ہی سے گرفتار کر کے پچھلے راستے سے لے جایا جائے گا تاہم قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ میاں نواز شریف اور مریم نواز کے وطن واپس آنے سے پہلے ان دونوں اور کیپٹن صفدر کی سزاؤں کے خلاف اپیل اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کردی جائے گی اور ان کی ’’پروٹیکشن بیل‘‘ کی درخواست بھی کی جائے گی۔ قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ ’’پروٹیکشن بیل‘‘ ہونے کے روشن امکانات ہیں تاہم کنٹرمیشن کی تاریخ پر ان تینوں کی حاضری کو لازمی قرار دیا جائے گا اور ضمانت کنفرم نہ ہونے پر انہیں گرفتار کیا جا سکے گا۔ مسلم لیگ ن کے ذرائع کے مطابق میاں نوازشریف اور مریم نواز شریف کی پروٹیکشن بیل خواہ منظور ہو نہ ہو وہ ہر حال میں جمعہ 13 جولائی کو برطانیہ سے اسلام آباد پہنچیں گے۔