حکومت، مولانا مجوزہ معاہدہ، شجاعت، پرویزالٰہی نے ’’ضامن‘‘ بننے کی پیشکش کر دی
اسلام آباد(محمد نوا رضا ۔ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے حکومت اور مولانا فضل الرحمنٰ کے درمیان مجوزہ معاہدے کی چوہدری برادران (شجاعت حسین اور پرویز الہی ) نے مولانا فضل الرحمنٰ کو ’’ضامن ‘‘ بننے کی پیش کر دی ہے تاہم مولانا فضل الرحمنٰ حکومت سے اپنے مطالبات منوائے بغیر دھرنا ختم کرنے کے لئے تیار نہیں، حکومت اور مولانا فضل الرحمنٰ کے درمیان ملاقاتوں میں اہم تبدیلوں کے اشارات دئیے گئے ہیں بدھ کو جمعیت علما اسلام (ف) کی مرکزی مجلس شوریٰ کا اجلاس مولانا فضل الرحمنٰ کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں دھرنا مزید جاری رکھنے کا فیصلہ ہوا، اس کے علاوہ جمعیت علما اسلام (ف) کی صوبائی تنظیموں کے الگ اجلاس بھی ہوئے جس کی روشنی میں دھرنے کے متعدد شرکاء کو واٹر پروف خیمے فراہم کر دئیے گئے ذرائع کے مطابق حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے چودھری پرویز الہی کو مولانا فضل الرحمان سے براہ راست مذاکرات کرنے مکمل اختیار دے دیا۔ یہ فیصلہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان نے بھی چودھری پرویز الہی کو ’’کچھ لو کچھ دو‘‘ کی بنیاد پر مذاکرات کا اختیار دے دیا ہے۔ چودھری پرویز الہی کی بدھ کو مولانا فضل الرحمان سے تیسری ملاقات ہوئی۔ حکومت انتخابی اصلاحات کے لئے قانون سازی اور آئین میں اسلامی دفعات کے تحفظ کی ضمانت دینے کے لئے تیار ہے حکومت عام انتخابات سول ایڈمنسٹریشن سے کرانے پر بھی آمادہ ہو گئی ہے آج رہبر کمیٹی کا اجلاس منعقد ہو رہا ہے جس میں جمعیت علما اسلام (ف) کے فیصلوں سے آگاہ کیا اور ملاقاتوں بارے میں رہبر کمیٹی کو اعتماد میں لیا جائے گا۔ مولانا فضل الرحمنٰ نے دھرنا کے مستقبل کا اختیار آل پارٹیز کانفرنس کو دے دیا ہے جبکہ جمعیت علما اسلام(ف) کے رہنما مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کے استعفے تک آزادی مارچ اور تحریک جاری رہے گی۔ آنے والا جمعہ بھی پنڈال ہی میں پڑھائیں گے۔ مسلم لیگ ق کے رہنما اور حکومتی کمیٹی کے رکن چوہدری پرویز الہی نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد کہا ہے کہ ملاقات مثبت رہی ہے۔ کئی چیزیں ساتھ ساتھ چل رہی ہیں، تھوڑا صبر اور محنت کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمارے مقصد کو کامیابی ملے گی۔