مکرمی! میرا بیٹا عرصہ 2 سال سے بیمار ہے اسے بلڈ کینسر ہے اور اسے ڈیلی بلڈ لگتا ہے اور بلڈ بھی وائٹ سیل اور پیک سیل علیحدہ علیحدہ لگتے ہیں جو کہ فریش خون سے نکلتے ہیں جو ڈونر سے خون لینے کے بعد پراسس ہوتا ہے مگر اب نئی ڈاکٹر صاحبہ جو انچارج مقرر ہوئی ہیں شیخ زید ہسپتال کے بلڈ بنک کی انہوں نے نئی پالیسی بنائی ہے اور اب وہ ہمارا فریش خون لے کر جو بلڈ بنک میں پہلے پڑا ہوا بلڈ ہے وہ دیتے ہیں جس سے اسکا پراسس نہیں ہوتا اور اب یہ پریشانی ہے کہ ہم محنت کرکے ڈونر لاتے ہیں خون لینے کیلئے اور وہاں کا عملہ اس کو بھگا دیتا ہے اور ہم پریشان ہیں اپنے بچے کی صحت کی وجہ سے لہٰذا مہربانی کرکے میرے اس مسئلے کا حل نکالا جائے۔ میرے جیسے بہت سارے مریض وہاں خراب ہو رہے ہیں بلڈ بنک کی پالیسی پر نظرثانی کی جائے اور جو نئی ڈاکٹر کو تبدیل کر دیا جائے۔ (محمد سہیل جاوید کالونی غازی روڈ لاہور کینٹ 0321-4157886)
علی امین گنڈا پور کی ’’سیاسی پہچان‘‘ اور اٹھتے سوالات
Apr 25, 2024