سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کے ایڈیشنل ڈائریکٹر آشکار داور کا کہنا ہے کہ گولیمار میں گرنے والی عمارت غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئی تھی۔آشکار داور نے کہا کہ 20 سال پرانی گراؤنڈ پلس تھری عمارت پر چند ماہ پہلے مزید تعمیرات کی گئیں جبکہ وزن بڑھنے کے نتیجے میں عمارت برابر کی دو عمارتوں پر گر گرگئی۔انہوں نے کہا کہ بلڈنگ کنٹرول کے عملے کی ملی بھگت سے اس قسم کی تعمیرات ہوتی ہیں۔ متعلقہ اہل کاروں کو معطل کرکے مقدمہ درج کروایا جارہا ہے۔واضح رہے کہ آج صبح کراچی کے علاقے گولیمار نمبر 2 میں تین رہائشی عمارتیں گرگئیں جس کے نتیجے میں خاتون سمیت 3 افراد جاں بحق اور 13 زخمی ہوگئے، جبکہ چوتھی عمارت کو مخدوش قرار دے دیا گیا۔پولیس کے مطابق عمارتیں 40 ،40 گز کے 3 پلاٹس پر بنی ہوئی تھیں، جن میں سے ایک عمارت مکمل طور پر گر گئی جبکہ 2 عمارتوں کا بیشتر حصہ زمین بوس ہوگیا۔علاقہ پولیس کا کہنا تھا کہ گرنے والی عمارتوں کے قریب چوتھی عمارت کو مخدوش قرار دے دیا گیا ہے۔ریسکیو ذرائع کے مطابق حادثے میں 3 افراد جاں بحق، 13زخمی ہوئے ہیں، پاک آرمی کے جوان اور دیگر ادارے ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں۔اس سے قبل عمارت گرنے کی اطلاع ملتے ہی علاقہ پولیس اور متعلقہ حکام جائے وقوعہ پہنچ گئے، اپنی مدد آپ کے تحت ریسکیو کی کارروائیوں کا آغاز کیا۔
علی امین گنڈا پور کی ’’سیاسی پہچان‘‘ اور اٹھتے سوالات
Apr 25, 2024