دانڑیں اڈا:84 کروڑ لوٹ مار کی نذر‘ دریا ئے سندھ کا کٹاؤ جاری
دانڑیں اڈا( نامہ نگار ) بیٹ چین والا اڈا رند بیٹ کبہڑ دریائے سندھ کے کٹاو میں شدت ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصل دریا برد ہونے کا خطرہ اہل علاقہ کا حکومتی بے حسی منتخب نمائندوں کے ڈنگ ٹپاؤ اعلانات اور انتظامی غفلت کیخلاف شدید احتجاج ڈپٹی کمشنر ڈیرہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ سپر بند کا پہلا بجٹ 54 کروڑ تھا جسے بعد میں بڑھا کر 84 کروڑ کیا گیا. اور اس بجٹ میں 3 سٹون سٹڈ اور ایک سپر بند بنایا گیا. سٹون سٹڈ میں ایک سٹون سٹڈ جو کہ وارد ٹاور رند اڈہ پر بنایا گیا ہے وہ قائم ہے باقی سٹڈ دریا برد ظاہر کیے گئے ہیں.. اور ساتھ میں جو سپر بند بنایا گیا اس کے اندر مٹی کی جگہ ریت ڈالی گئی اور مضبوط بنانے کے دعوے کیے گئے اندازے کے مطابق 84 کروڑ کے بجٹ میں سے 20 کروڑ کا کام ہوا باقی کرپشن کی نذر ہو گئے۔ اب سپر بندکا ایک حصہ جو کہ اہمیت کا حامل ہے وہ اب دریا برد ہونے جا رہا ہے جو کہ کرپشن اور نا توجہ کا منہ بولتا ثبوت ہے سپر بند کے دریائی کٹاؤ کی زد میں آنے سے ہزاروں ایکڑ زرعی رقبہ دریائی کٹاؤ کی زد میں آجائے گا. ملک پرویز ملانہ سمیت اہل علاقہ حاجی نصیر ملانہ‘ حبیب بھٹار‘ بلال بھٹار‘ شاہد چناوڑ‘ اسماعیل زواری‘ ایوب خان بلوچ‘ ماسٹر قاسم بلوچ‘ غلام فرید چدھرڑ‘ ملک بشیر ملانہ‘ نور محمد سواٹی‘ یار محمد بھٹار‘ ملک سلیم چناوڑ‘ سعید خان چانڈیہ‘ عطا محمد بلوچ‘ ابرار بلوچ‘ طاہر بھٹار‘ حنیف بھٹار‘ بخت علی وینس‘ حق نواز وینس وغیرہ نے ڈپٹی کمشنر سے نوٹس لینے اور سپر بند تعمیر کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔