سابق ٹیسٹ فاسٹ باو لر سرفراز نواز نے وسیم اکرم پر فکسنگ کے الزامات عائد کرتے ہوئے نیا پینڈورا باکس کھول دیا
لاہور( سپورٹس رپورٹر) قومی کرکٹ ٹیم کے سابق ٹیسٹ فاسٹ باو لر سرفراز نواز نے وسیم اکرم پر فکسنگ کے الزامات عائد کرتے ہوئے نیا پینڈورا باکس کھول دیا۔ انہوں نے لندن سے اپنے ویڈیو پیغام میں الزام عائد کیا کہ 1999 میں ہونے والے آئی سی سی ورلڈ کپ کے3میچز فکس ہونے کی کہانیاں عام تھیں۔ اس وقت کپتان وسیم اکرم پر پابندی لگادی جاتی تو آج یہ دن نہ دیکھنے پڑتے۔ 71 سالہ سرفراز نواز نے بتا یا کہ ورلڈ کپ 1999 میں پاکستان اور بنگلہ دیش کے میچ سے پہلے کپتان وسیم اکرم سے سٹیڈیم جا کر ملا تھا. وسیم اکرم کو کہا تھا کہ باتیں ہورہی ہیں کہ پاک بنگلہ میچ فکسڈ کیا گیا ہے. اس موقع پروسیم اکرم نے جواب دیا تھا کہ میچ فکسڈ نہیں بےفکررہیں،پاکستان جیتے گا۔وسیم اکرم کے اعترافی بیان کی آڈیو اور ویڈیو حکومت کے پاس موجود ہیں، اگر وسیم اکرم پراس وقت پابندی لگادی جاتی تو آج حالات مختلف ہوتے۔سرفراز نواز کے مطابق انہوں نے جسٹس قیوم کمیشن کے سامنے حقائق رکھے جبکہ جنوبی افریقہ کے علی باقر نے بھی دو میچز فکس قرار دئیے تھے اور میگا ایونٹ کا فائنل بھی فکس تھا۔ اس وقت غلط کاموں میں ملوث کھلاڑیوں کو کڑی سزائیں دے دی جاتیں تو آج کرکٹ کی یہ حالت نہ ہوتی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ جوا مافیا پی ایس ایل تک پہنچ گیا ہے اور یہ سب اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔سرفرازنواز نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ وسیم اکرم کے بھائی ندیم اکرم بھی جوئے میں ملوث رہے ہیں۔