چیف جسٹس نے پھر صحت اور تعلیم کے مسائل پر ازخود نوٹس لے لیا
اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت) چیف جسٹس ثاقب نثار نے صحت اور تعلیم سے متعلق میڈےا رپورٹ پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے سپریم کورٹ آفس کو کیس کو مارچ کے تیسرے ہفتے میں سماعت کے لیئے مقرر کرنے کی ہدایت کی ہے۔ بچہ ڈلیوری کیس کے دوران مریضوں سے بھاری معاوضہ وصول کےا جاتا ہے مگر اس دوران مبینہ ملی بھگت سے انہتائی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کےا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ دنےا میں ہونے والی نومولود بچوں اور خواتین کی اموات میں پاکستان کا نمبر نماےاں ہے ، بچوں کے والدین جو ملک کی کمیونٹی ہیں شدید مشکلات ، مسائل اور پریشانی کا شکار ہیں۔ایک شہری کی جانب سے دی گئی درخواست میں میں نشاندہی کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ کی مداخلت پر جان بچانے والی ادوےات کی قیمتوں میں 10فیصد تک کمی واقع ہوئی ہے ۔ تعلیم اور صحت کی فراہمی رےاست کی ذمہ داری ہے بدقسمتی سے حکومت کی جانب سے یہ ذمہ داری پوری نہیں کی جارہی ، ابھی تک پاکستان کا نمبر دنےا میں ان ممالک میں سرفہرست ہے جہاں تعلیم اور صحت کی شرح فیصد بہت کم ہے۔
ازخود نوٹس